کشمیر کے غداروں کا بھی احتساب

194

Edarti LOHاسلام آباد میں منعقدہ شہدائے کشمیر کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جس طرح کرپشن میں ملوث لوگوں کا احتساب کیا جارہاہے اسی طرح تحریک آزادیٔ کشمیر سے غداری کرنے والوں کا بھی احتساب کیا جائے۔ اتوار کو ہونے والی اس کانفرنس سے ممتاز عالم دین مولانا سمیع الحق سمیت مختلف مکاتب فکر کے علما اور نمائندوں نے خطاب کیا۔ اس کانفرنس کے ذریعے کشمیریوں کو بھرپور یکجہتی کا پیغام دینے کے ساتھ ساتھ تحریک آزادیٔ کشمیر کے قومی فریضے سے غداری کرنے والوں کو بھی پیغام دیا گیا کہ ان کا بھی احتساب کیا جانا چاہیے۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے حافظ محمد سعید کو بلا جواز نظربند کرنے اور امریکی حکم پر سید صلاح الدین کو دہشت گرد ماننے کے اقدام کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ حکومت اور ذمے داران کو باور کرایا گیا کہ کسی کو دہشت گرد قرار دینے یا پابندیاں لگانے سے آزادی کی تحریکیں کمزور نہیں ہوتیں اور یہ بات تاریخ کا حصہ ہے کہ آزادی کی تحریکیں ہمیشہ پابند، غیر قانونی اور ناجائز قرار دی جاتی ہیں۔ حالانکہ کشمیر کا پورا قضیہ بتاتا ہے کہ بھارت کا قبضہ غیر قانونی، اس کی فوج کا ہر قدم، ہر عمل دہشت گردی اور اس کی پارلیمنٹ کے اقدامات مسلمہ قوانین کے خلاف ہیں۔ اب عالمی قوتیں اپنی طاقت کے بل پر کسی کو دہشت گرد، کسی کو بلیک لسٹ قرار دے کرحقائق کو تبدیل نہیں کرسکتیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کرپشن، غلط بیانی اور دھوکا دہی جیسے جرائم اپنی جگہ سنگین ہیں لیکن پاکستان کی شہ رگ کے خلاف سازش یا اس کی آزادی کی تحریک سے غداری اس سے بڑا جرم ہے۔ کرپشن کی رقم وصول کی جاسکتی ہے اور اس کا ازالہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ لیکن شہ رگ کے بغیر وجود زندہ رکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ اگر متعلقہ ادارے اور حکام ان غداروں کا احتساب نہیں کریںگے تو یہ احتساب پھر عوام ہی کریںگے۔