کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ بھر کے کاٹن زونز میں ہونے والی حالیہ شدید بارشوں کے باعث پھٹی کی آمد معطل ہونے اور معیار متاثر ہونے سے جننگ فیکٹریاں غیر فعال ہونا شروع ہو گئیں جبکہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کے نئے سلسلے کی پیش گوئی کے باعث کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ حیدر آباد اور میر پور خاص ڈویژنز پر مشتمل سندھ کے سب سے بڑے کاٹن زون میں پچھلے کافی روز سے ہونے والی بارشوں کے باعث پھٹی کی آمد اور معیار متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ روئی ،پھٹی ،بنولہ اور آئل کیک کی قیمتوں میں بھی زبردست مندی کے رجحان کے باعث کاشتکاروں اور کاٹن جنرز میں زبردست تشویش کی لہردیکھی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جننگ فیکٹری مالکان کی جانب سے بارش سے متاثرہ پھٹی نہ خریدے جانے سے اس کی قیمتیں 200سے 300 روپے فی 40 کلو گرام مندی کے بعد 3ہزار روپے تک گر گئی ہیں جبکہ بنولہ کی قیمتیں جاری سیزن کی کم ترین سطح 1 ہزار 380 روپے فی من تک گر گئی ہیں جو چند روز قبل تک 1 ہزار 600 روپے فی من تک تھیں ۔انہوں نے بتایا کہ اگر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق ان ڈویژنز میں بارشوں کا نیا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا تو اس سے کپاس کی فصل اور معیار کو غیر معمولی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے جس سے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ پھٹی کا معیار متاثر ہونے سے ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے روئی خریداری رجحان میں بھی کافی کمی دیکھی جا رہی ہے جس کے باعث روئی کی قیمتوں میں بھی مسلسل مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو چاہیے کہ وہ کھیتوں سے پانی باہر آنے والے راستے مکمل طور پر فعال رکھیں تاکہ بارش کا پانی زیادہ دیر تک کھیتوں میں کھڑا رہنے کی صورت میں جڑی بوٹیوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملی بگ اور وائرس کے حملے میں اضافے کا خدشہ ہے ۔