تائیوان میں ایک خاتون نے ٹیکسٹ میسیجز کا جواب نہ دینے پر اپنے شوہر سے طلاق لے لی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عدالت میں خاتون نے پیغام رسانی کی ایپ لائن پر بھیجے جانے والے اپنے پیغامات بھی دکھائے گئے۔خاندانی امور کی عدالت میں جج نے خواتین کی جانب سے ثبوت کے طور پر پیش کیے گئے پیغامات کو بنیاد بنا کر فیصلہ سنایا۔ جج نے کہا کہ متاثرہ خاتون کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، ایسے میں اسے طلاق کی منظوری دی جاتی ہے۔جج نے کہا کہ 6 ماہ تک خاتون نے اپنے شوہر کو میسجز کیے لیکن انھیں کوئی جواب نہیں ملا۔ ان میں سے ایک پیغام یہ بھی تھا کہ کار حادثے کی وجہ سے وہ ہسپتال میں داخل ہیں۔
ایک اور ٹیکسٹ پیغام میں خاتون نے اپنے شوہر کو میسج کیا کہ وہ ایمرجنسی روم میں ہیں، لیکن شوہر نے میسج پڑھنے کے بعد جواب نہیں دیا۔اگرچہ عورت کے شوہر نے ایک بار ہسپتال آ کر خیریت دریافت کی تھی لیکن جج نے میسج کا جواب نہ دینے کو بنیاد بنا کر طلاق کی اجازت دے دی۔