المرکز اسلامی کی سابق حیثیت فوری بحال کرائیں‘ حافظ نعیم کا میئرکراچی کو خط

181

کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مئیر کراچی کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے المرکز اسلامی فیڈرل بی ایریا بلاک 7کو عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق فوری طور پر اس کی سابق حیثیت میں اس کی روح کے مطابق فی الفور بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یہ خط انہوں نے المرکز اسلامی سے متعلق اپنی پٹیشن پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے ضمن میں لکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ان افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کریں جنہوں نے اس سینٹر کی دینی حیثیت کو تبدیل کر کے سینما ہاؤس بنانے میں اپنا مذموم کردار ادا کیا ،عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے 7 جولائی 2017ء کو کراچی رجسٹری میں عدالتی کارروائی کے دوران جماعت اسلامی کی جانب سے فیڈرل بی ایریا میں واقع اسلامک کلچر سینٹر کے تشخص کی تبدیلی کے حوالے سے دائر کردہ پٹیشن پر اپنا فیصلہ ہمارے حق میں صادر فرما دیا ہے۔اس فیصلے کی کاپی یقینا آپ نے اب تک ملاحظہ فر ما لی ہو گی۔ جب میئر بننے کے بعد آپ ادارہ نورِ حق تشریف لائے تھے اس وقت بھی آپ سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا تھااور آپ نے اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کا وعدہ بھی کیاتھا۔خط میں مزید کہا گیا کہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سابق رکن سندھ اسمبلی اخلاق احمد (مرحوم) کی کوششوں سے بابائے کراچی جناب عبدالستار افغانی (مرحوم)سابق میئربلدیہ عظمیٰ کراچی کے زمانے میں اس سینٹر کی داغ بیل ڈالی گئی تھی اور سابق سٹی ناظم کراچی نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ کے عہد میں اس اہم سینٹر کا افتتاح اس وقت کے گورنر سندھ نے کیا تھا۔اس سینٹر کے باقاعدہ طور پر منظور شدہ بائی لاز کے مطابق عرصے تک اس سینٹر میں سرگرمیاں ہوتی رہیں۔سابق سٹی ناظم کراچی سید مصطفی کمال کے دور میں اس کو بلدیہ کراچی نے ٹھیکے پر دے دیا تھا۔ ٹھیکیدار نے اس سینٹر کے بنیادی تشخص کو ہی بدل کر رکھ دیا اور یہاں منی سینماقائم ہو گیاجو کہ سینٹر کے لیے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں منظور شدہ بنیادی بائی لاز کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔میں آپ سے پوری امید رکھتا ہوں کہ آپ اپنے اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے اس فیصلے کے مکمل نفاذمیںاپنابھرپور کردار ادا کریں گے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی کراچی اور بلدیہ میں موجود ہمارے منتخب نمائندے آپ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔