پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ ہونے جارہا ہے‘ عدالت کا فیصلہ قبول کرینگے‘ چودھری شجاعت

110

اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پوری قوم اور سیاسی جماعتیں عدالت عظمیٰ کے خلاف یا اس کی توہین و تذلیل کے لیے اٹھایا جانے والا کوئی قدم برداشت کریں گی۔ وہ طارق بشیر چیمہ ایم این اے، محمد بشارت راجہ اور ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی کے ہمراہ عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں پہلی بار پاناما کیس کی سماعت پر عدالت عظمیٰ کی حمایت میں یہاں آیا ہوں، فاضل عدالت کا فیصلہ ایسا ہو گا جو پاکستان کو نئی راہ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ جے آئی ٹی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ان کو یاد رکھنا چاہئے کہ عدالت عظمیٰ کو جے آئی ٹی بنانے کے لیے 600 افراد کی لسٹ موصول ہوئی تھی جن میں سے صرف 6اہل افراد کو منتخب کیا گیا، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ 6افراد کتنے مخلص ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ یہ معاملہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آیا ہے اب عدالت عظمیٰ پاکستان کی تقدیر کے اس تاریخی کیس کا جو بھی فیصلہ کرے قبول کریں گے کیونکہ جج صاحبان نے کہا تھا کہ تاریخی فیصلہ دیں گے، پاناما کیس کا فیصلہ اب عدالت عظمیٰ تک محدود نہیں بلکہ اب یہ اوپر تک جائے گا۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ جو کام پارلیمنٹ کو کرنا تھا مگر نہیں کیا وہی کام اب عدالت عظمیٰ کو کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر محب وطن کو ہم ساتھ لے کر چلیں گے اور وزیراعظم کو اب تک استعفا دے د ینا چاہئے تھا۔