پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ملک میں تبدیلی بلٹ سے نہیں بیلٹ سے اور بندوق سے نہیں صندوق سے لانے کے حق میں ہے اور یہی راستہ قرآن و سنت سے قریب تر ہے، ہماری جماعت کے پاس ایک صالح اور نیک نام قیادت موجود ہے جس پر کسی قسم کی انگلی نہیں اٹھائی جاسکتی، ہمارے ہاں کوئی آف شور کمپنیوں والے نہیں پائے جاتے، 2018ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا میں سنگل لارجسٹ پارٹی کے طور پر ابھرے گی اور صوبے میں حکومت صرف جماعت اسلامی ہی بنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے ایک مقامی گیدرنگ ہال میں صوبائی لیڈر شپ ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اور مرکزی شعبہ انتخابات کے ناظم میاں محمد اسلم، مرکزی نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم، صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع، سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ، نائب صوبائی امرا ڈاکٹر محمد اقبال خلیل اور ڈاکٹر عطا الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام اس بار جماعت اسلامی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کریں گے کیونکہ صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے۔ جماعت اسلامی ایسے امیدواروں کو میدان میں اتارے گی جو پُر عزم، اخلاق و کردار سے مالامال اور ہر طرح کے حالات سے مقابلے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ قوم جانتی ہے کہ ملک میں واحد جماعت اسلامی ہی کی قیادت دفعہ 62 اور 63 پر من و عن پورا اترتی ہے اور اس کی گواہی نہ صرف عام معاشرہ بلکہ اس کی اعلیٰ عدلیہ نے بھی ان ریمارکس کے ساتھ دی ہے کہ امانت و دیانت کے مطلوبہ معیار یعنی دفعہ 62 اور 63 پر صرف جماعت اسلامی ہی پورا اترتی ہے۔ بد قسمتی سے پچھلے ستر سال سے ہمیں چور اور کرپٹ حکمران ملے، جن کی وجہ سے ہم ترقی کے صرف خواب ہی دیکھ رہے ہیں۔ آئندہ انتخابات میںقوم کے پاس نادر موقع ہے کہ وہ جماعت اسلامی کی صورت میں ایک صالح اور محب وطن قیادت کو سامنے لائے، جس کے کسی چھوٹے بڑے عہدیدار، ایم این اے، ایم پی اے، سینیٹر پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں۔ انہوں نے کارکنان اور امیدواران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی آخری امید آپ ہی ہیں، اب آپ اپنی پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتر کر قوم کی امیدیں برلائیں اور اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کا خواب سچ کر دکھائیں۔