چیمپئنز بننے کا مطلب یہ نہیں کہ ٹیم سیٹ ہوگئی‘ خامیوں پر قابو پانا ہوگا‘ مدثر نذر

189

لاہور (جسارت نیوز )ڈائریکٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی و سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ جیتنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ قومی ون ڈے ٹیم سیٹ ہوگئی ہے بلکہ اس ٹیم میں بھی کئی خامیوں کی نشان دہی ہوئی ہے جنھیں دور کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے،نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں کرکٹر کے ہائی پرفارمنس کیمپ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک میگا ایونٹ جیتنے سے ون ڈے ٹیم سیٹ نہیں ہوتی ۔ انہوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں طویل دورانیہ کے ہائی پرفارمنس کیمپ کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں تیسری مرتبہ اتنا طویل کیمپ لگایا ہے ،2003 میں پاکستان کے عظیم کھلاڑیوں کی موجودگی میں کیمپ سے بہت فائدہ ہوا اس کیمپ سے بھی ہمیں بہت زیادہ فائدہ ہوگا اور اس سے قومی ٹیم کو اچھے کھلاڑی ملیں گے ا س قسم کے کیمپ سے ایک 2 لڑکے مل جاتے ہیں، ایسے کیمپ سے فرسٹ کلاس کرکٹ کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ اس کیمپ میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے فارمیٹ کے مطابق بھی ٹریننگ دی جارہی ہے ،انجری کے شکار راحت علی کی بحالی پر بھی کام ہورہا ہے جبکہ وہاب ریاض کا کیریئر نشیب و فراز کا شکار رہا ہے جس کی وجہ تکنیکی ہے ، کیمپ میں 5 یا6 ایسے فاسٹ بولرز ہیں جن کی ا سپیڈ 140پلس ہے لیکن پاکستان کی فاسٹ بولنگ کا ٹیلنٹ انڈر 16 اور انڈر 19 میں ہے جہاں 2,3 اچھے بولرز ہیں اور ان کی بھی ا سپیڈ 140پلس ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ٹیسٹ میں نمبر تھری اور مڈل آرڈر میں مستند بلے باز کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ اسد شفیق نمبر تھری پر بیٹنگ کا خلاء پر کرسکتے ہیں جبکہ ڈومیسٹک میں بھی 3,4 کھلاڑی بہتر ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے ساتھ آئندہ ہفتے میٹنگ ہے جس میں ان کے ساتھ بیٹھ کر حکمت عملی بنائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ یونس اور مصباح کا خلا پر کرنا مشکل ہوگا ،ان کے متبادل کھلاڑی فوری طور پر دستیاب نہیں ہوسکتے اس میں وقت لگے گا ۔ این سی اے کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ہائی پرفارمنس کیمپ میں کھلاڑیوں کی ٹریننگ کے ساتھ ساتھ ذہنی طور پر بھی مضبوط بنایا جارہا ہے، ہائی پرفارمنس کیمپ میں کھلاڑیوں کی فٹنس پر خاص توجہ دی جارہی ہے ،کھلاڑیوں کی فٹنس میں بہتری آرہی ہے، کھلاڑیوں کو روڈ رننگ کے ساتھ ہر قسم کے گرائونڈز پر ٹریننگ کروارہے ہیں،گزشتہ 2 ہفتوں سے ہونے والی ٹریننگ کا جائزہ لیا گیا ہے ،کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر مضبوط بنایا جارہا ہے اور ان کے دل سے زیادہ ٹریننگ کی وجہ سے زخمی ہونے کے خوف کو نکالنے کیلئے بھی کام ہورہا ہے ۔