کورنگی میں پولیس موبائل پر فائرنگ‘ 3اہلکار اور 12سالہ بچہ جاں بحق

116

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کورنگی میں دارالعلوم کے قریب پولیس موبائل پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے3 پولیس اہلکار اور 12 سالہ لڑکا جاں بحق جبکہ ایک راہ گیر زخمی ہوگیا۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے پولیس موبائل پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو واقعے کی فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے پولیس اہلکار کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایس ایچ او عوامی کالونی فاروق ہالپور اور ایس ڈی پی اولانڈھی کو معطل کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی دارالعلوم بلال کالونی کے قریب 3موٹر سائیکل پر سوار6 ملزمان نے پولیس موبائل پر فائرنگ کر دی‘ ملزمان کالے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے‘ فائرنگ کے نتیجے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر قمر الدین، کانسٹیبل بابر علی، کانسٹیبل امجد اور راہگیر 12سالہ بچہ زاہد عالم جاں بحق ہوگئے جبکہ 15 سالہ لڑکا عابد زخمی ہوا۔ جائے وقوع سے خالی گولیوں کے47 سے زائد خول ملے ہیں‘ جس سے3 مختلف اقسام کے ہتھیار استعمال کرنے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر کے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ اے ایس آئی قمرالدین کا تعلق حیدر آباد، کانسٹیبل امجد کا تعلق ایبٹ آباد، کانسٹیبل بابر کا تعلق کراچی اور راہگیر بچے کا تعلق کورنگی سے تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں پولیس اہلکاروں نے بلٹ پروف جیکٹس نہیں پہنی ہوئی تھیں جبکہ بلٹ پروف جیکٹس گاڑی میں موجود تھیں ۔ دوسری جانب رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کر دیا۔ دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں سائٹ کا گروپ انصار شرعیہ اور بہادرآبادکا دوراجی والے گروپ ملوث ہوسکتا ہے‘ جیل سے بھی دہشت گرد فرار ہوئے ہیں وہ بھی ملوث ہو سکتے ہیں‘ ایس ایچ او عوامی کالونی فاروق ہالپور کی جگہ انسپکٹر رحیم خان کو ایس ایچ او عوامی کالونی تعینات کر دیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے تمام تھانہ جات کے ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ پیٹرولنگ ، پکٹنگ اور اسنیپ چیکنگ میں ایس او پی کو لازمی مدنظر رکھیں بصورت دیگر ایس ایچ او اور ایس ڈی پی او صاحبان ذمے دار ہوں گے ۔ ادھر ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے حملے سیکورٹی فورسز کے حوصلوں کو پست نہیں کرسکتے ‘ ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ ترجمان وزیر داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ سندھ نے واقعے پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری اور 24 گھنٹے کے اندر ڈی آئی جی ایسٹ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔