مذاکرات کی یقین دہانی پر ڈرائیوروں نے ہڑتال ختم کردی‘ ریل سروس بحال

196

لاہور، سکھر، کراچی (خبر ایجنسیاں ) ٹرین ڈرائیوروں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر لوکو رنگ اسٹاف کا کہنا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے مذاکرات کے لیے بلایا ہے، انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد اگلا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جتنے بھی ڈرائیورز گرفتار کیے گئے ہیں انہیں رہا کیا جائے، (آج) پیر کو مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ٹرین ڈرا ئیو ر وں نے مطالبات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کردی۔ٹرین ڈرائیورز ایسوسی ایشن نے ریلوے حکام کی جانب سے مطالبات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کی ۔ایسوسی ایشن کے عہدیدار عرفان اقبال نے کہا ہے کہ تنخواہوں، مراعات میں اضافے اور گرفتار ساتھیوں کی رہائی کے لیے(آج ) پیر کو مذاکرات ہوں گے۔اس سے قبل ریلوے ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی کی جانب سے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کے خلاف ہڑتال کی گئی جس کے باعث کراچی کینٹ اسٹیشن سے چلنے والی ٹرینیں مقررہ وقت پر روانہ نہ ہوسکیں جس کے باعث مسافروں کو گھنٹوں اسٹیشن پر انتظار کرنا پڑا۔دوسری جانب ریل کا پہیہ روکنے والے 13 ڈرائیوروں کو حراست میں لیا گیا جن میں سے کئی کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ریلوے ذرائع کے مطابق سکھر میں ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو مذاکرات کے لیے ڈی ایس آفس بلایا گیا جہاں3 افراد کو گرفتار کرلیا جن میں ایسوسی ایشن کے صدر محمد فاروق، چیئرمین محمد اقبال اور جنرل سیکرٹری لوکورننگ اسٹاف علی حیدر چاچڑ شامل ہیں جنہیں روہڑی تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔ریلوے انتظامیہ کے مطابق پشاور سے جعفر ایکسپریس اور عوامی ایکسپریس مقررہ وقت پر کوئٹہ اور کراچی کے لیے روانہ ہوئیں جب کہ خوشحال ایکسپریس شام 5 بجے مقررہ وقت پر کراچی کے لیے روانہ ہوگی۔ریلوے انکوائری کے مطابق کوئٹہ سے اندرون ملک کے لیے ٹرینوں کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہی اور کوئٹہ سے راولپنڈی کے لیے جعفر ایکسپریس صبح 9 بجے مقررہ وقت پر روانہ ہوئی۔ادھر کراچی کینٹ اسٹیشن سے شالیمار ایکسپریس کو صبح 6 بجے اور ہزارہ ایکسپریس کو 6 بجکر 15 منٹ پر روانہ ہونا تھا تاہم ہڑتال کے باعث دونوں ٹرینیں مقررہ وقت پر روانہ نہ ہوسکیں۔ سکھر میں علی حیدر چاچڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ریلوے کو ہمارے مطالبات سے متعلق غلط بریفنگ دی گئی، ہمارے 7 نہیں 3 مطالبات ہیں جس میں سرفہرست برطرف ملازمین کی بحالی اور پے اسکیل بڑھانے سے متعلق ہے، مطالبات ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے جس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،اگر مطالبات نہ مانے تو 2 روز بعد ریلوے کا پہیہ پھر جام کیا جائے گا۔علاوہ ازیںوزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ 48 گھنٹے میں تمام ٹرینوں کی وقت پر آمد اور روانگی یقینی بنائی جائے ۔خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے ڈرائیورز کی ہڑتال کا اقدام بلا جواز اور بلیک میلنگ تھی،خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 18جولائی کو لوکورننگ اسٹاف ایسوسی ایشن نے چند مطالبات کیے جن میں حادثات پر برطرف ڈرائیورز اور اسسٹنٹ ڈرائیورز کی بحالی، اسکیل اپ گریڈیشن، مائلیج الاؤنس اور تنخواہوں میں اضافہ شامل تھا تاہم انہیں 2 مطالبات تسلیم کرنے کا عندیہ دیا جس کے باوجود ہڑتال کی گئی۔