لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ لاہور میں خودکش حملے میں 26 افراد کی شہادت انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ دھماکے کا اصل ٹارگٹ پولیس اہلکار تھے۔ سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کا مقصد ملکی دفاع کو کمزور کرنا ہے۔ لاہور میں دہشت گردوں کی سفاکانہ کارروائی نے پوری قوم کو سوگوار کردیا ہے۔ اس واقعہ میں ملوث افراد اور ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ لاہور میں یہ 5 ماہ 8 دن کے بعد دوبارہ دہشت گردی کا واقعہ رونما ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات اور منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2009ء سے لے کر اب تک دہشت گردی کے 20 بڑے واقعات صوبائی دارالحکومت میں ہوچکے ہیں جن میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے اور متعدافراد زخمی ہوئے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے ہندوستان کی را، اسرائیلی موساد اور امریکی سی آئی اے ہے جو پاکستان کی سلامتی کیخلاف گٹھ جوڑ کرچکی ہیں۔ حکومت کو ان ملک دشمن قوتوں کیخلاف سخت اقدامات کرنے چاہییں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت ایسی پالیسیاں مرتب کرے جو ملک وقوم کے مفاد میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے عسکری اداروں کی کاوشوں سے ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے مگر ابھی اس سلسلے میں مزید اقدامات کیے جائیں تاکہ دہشت گردی پر مکمل طور پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لاہور کو سیف سٹی کا درجہ دیا گیا ہے۔ جگہ جگہ پر سیکورٹی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں، اس کے باوجود دہشت گردی کا واقعہ ہونا لمحہ فکر اور افسوس ناک ہے۔ نیکٹا نے لاہور میں دھماکوں کے خطرے کے بارے میں پیشگی آگاہ کردیا تھا مگر بدقسمتی سے شہر لاہور میں سیکورٹی انتظامات کا فقدان قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا ہے۔