مکی آرتھر مستقبل کے منصوبوں کیلئے سرگرم‘ نئے ٹیلنٹ کی تلاش شروع

358

لاہور (جسارت نیوز) نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں قومی کرکٹرز کا ہائی پرفارمنس کیمپ گزشتہ روز بھی جاری رہا ۔کیمپ میں کھلاڑیوں کی ٹریننگ کے ساتھ ساتھ انہیں ذہنی طور پر بھی مضبوط بنایا جارہا ہے ۔پاکستان کرکٹ میں تیسری مرتبہ اتنا طویل کیمپ لگایا ہے، 2003ء میں پاکستان کے عظیم کھلاڑیوں کی موجودگی میں کیمپ سے بہت فائدہ ہوا ،اس کیمپ سے بھی بہت زیادہ فائدہ ہوگا، اس سے قومی ٹیم کو اچھے کھلاڑی ملیں گے، ا س قسم کے کیمپ سے ایک2 لڑکے مل جاتے ہیں ،ایسے کیمپ سے فرسٹ کلاس کرکٹ کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ اس کیمپ میں ون ڈے اور ٹی ٹو ئنٹی کے فارمیٹ کے مطابق بھی ٹریننگ دی جارہی ہے ۔انجری کے شکار راحت علی کی بحالی پر بھی کام ہورہا ہے، جبکہ وہاب ریاض کا کیئرئز نشیب و فراز کا شکار رہا ہے جس کی وجہ تکنیکی ہے ۔ کیمپ میں 5 یا 6 ایسے فاسٹ بولرز ہیں جن کی اسپیڈ 140پلس ہے لیکن پاکستان کی فاسٹ بولنگ کا ٹیلنٹ انڈر 16 اور انڈر 19 میں ہے جہاں 2,3 اچھے بولرز ہیں اور ان کی بھی ا سپیڈ 140پلس ہے۔قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں ،ان کی پی سی بی حکام اور سلیکٹرز کے ساتھ ملاقاتیں اور قومی ٹیم کے کیمپ کے بارے میں پلاننگ متوقع ہے۔ پاکستان ٹیم کی آئندہ انٹرنیشنل مصروفیت اکتوبر میں سری لنکا کے خلاف یو اے ای میں سیریزہے، اس حوالے سے مکی آرتھر کیساتھ مل کرپلاننگ کی جائے گی ،این سی اے میں ہائی پرفارمنس کیمپ میں نوجوان کرکٹرزکی مشقیں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق ستمبرمیں ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان کا فیصلہ ہو گیا تواس سے قبل قومی کرکٹرز لاہورمیں 2 ہفتے کے تربیتی کمیپ میں شریک ہوں گے جبکہ ہائی پرفارمنس کیمپ کو کراچی منتقل کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مکی آرتھر مستقبل کے پلان کا حصہ سمجھے جانے والے کرکٹرز کے مسائل کم کرنے کیلیے این سی اے اسٹاف کی معاونت کریں گے، وہ انڈر 19 کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں بھی سرگرم رہیں گے اور ملک کے دیگر شہروں میں قائم کرکٹ اکیڈمیز کا دورہ بھی کریں گے ،قومی ٹیم کے فزیو شان ہیز بھی جلد ہی پاکستان پہنچ رہے ہیں۔دوسری طرف قومی کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ پی سی بی کی طرف سے کرکٹرز کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لئے ہائی پرفارمنس کے کیمپ کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے تاہم پی سی بی کو وکٹ کیپرز کا بھی کیمپ لگانا چاہیے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ وکٹ کیپرز کے کیمپ کے انعقاد سے قومی ٹیم کو نئے ٹیلنٹڈ وکٹ کیپرز ملیں گے ۔وکٹ کیپرز کے کیمپ میں کوچنگ کے لئے ایڈم گلکرسٹ جیسے کوچز کی خدمات حاصل کی جانی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بہت ٹیلنٹ ہے تاہم اس ٹیلنٹ کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔نئے ٹیلنٹ کی کمی کے بارے میں وہ شاہد آفریدی سے متفق نہیں ہیں۔