ہمسایہ ممالک بیرونی مداخلت مسترد کردیں‘ چین

138

منیلا (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین کے تنازع کے حل کے لیے متحد ہو کر بیرونی قوتوں کی مداخلت کے خلاف کھڑے ہو جائیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ بات چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے منگل کے روز فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں کہی۔ وانگ نے امریکا کے سابق اتحادی ملک فلپائن کے چین کے ساتھ روابط کی بہتری کو بھی سراہا۔ چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ منیلا اور بیجنگ کے باہمی تعلقات میں بہتری سے بحری تنازع کے حل تک پہنچا جاسکے گا۔ انہوں نے امریکا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چند قوتیں علاقے میں استحکام نہیں چاہتیں۔ واضح رہے کہ آیندہ ہفتے منیلا میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی 10 رکنی تنظیم آسیان کا اجلاس بھی ہو رہا ہے۔ دوسری جانب امریکی فوج کے اہل کاروں نے خبر دی ہے کہ 2 چینی جنگی طیاروں نے مشرقی چین کے سمندر میں امریکی بحریہ کے ایک جاسوس طیارے کو علاقے سے نکلنے پر مجبور کر دیا۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس کارروائی کے دوران چین کا ایک جنگی جہاز امریکی بحریہ کے جہاز سے محض 300 فٹ کے فاصلے تک پہنچ گیا تھا۔ 2 امریکی اہل کاروں نے رائٹرز کو بتایا کہ چینی جنگی طیارے جے 10 اتوار کے روز امریکا کے طیارے ای پی 3 کے انتہائی قریب پہنچ گئے تھے، جس کے باعث امریکی طیارے کو فوری طور پر اپنا رخ تبدیل کرنا پڑا۔ امریکی اہل کاروں نے یہ بات شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی، کیوں کہ انہیں ایسی اطلاعات عام کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ایک اہل کار نے بتایا کہ چینی طیارے ہتھیاروں سے لیس تھے اور یہ واقعہ چین کے شہر کنگ داؤ سے 80 ناٹیکل میل دور پیش آیا۔ اتوار کو پیش آنے والا یہ واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے، کیوں کہ ماضی میں بھی ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ مئی میں بھی چین کے مشرقی سمندر میں چین کے ایس یو 30 طیارے نے ایک امریکی جاسوس طیارے کو راستہ بدلنے پر مجبور کر دیا تھا، جو بین الاقوامی فضا میں تابکاری کے اثرات کا جائزہ لے رہا تھا۔ واضح رہے کہ چین اپنے سمندری علاقے میں امریکا کی فوجی نوعیت کی کارروائیوں کو شک و شبہے کی نظر سے دیکھتا ہے اور بحیرہ جنوبی چین کے تنازع میں امریکی مداخلت کا شدید ناقد ہے۔