کشمیر میں مکمل ہڑتال، انتظامیہ نے احتجاج روکنے کیلیے پابندیاں بڑھادیں

187

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے حریت رہنمائوں کی گرفتاری کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی، کٹھ پتلی انتظامیہ نے سری نگر میں بھارت مخالف مظاہرے روکنے کیلیے پابندیاں مزید سخت کردیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے حریت رہنمائوں کی غیر قانونی گرفتاری، انتقام پر مبنی اور ظالمانہ کارروائی کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے دی تھی۔ اس موقع پر تمام دکانیں، تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بندرہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت بھی معطل رہی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لیے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کر دی تھی۔ قابض انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دیگر حریت رہنمائوں کو گھروں اور جیلوں میں نظربند کر رکھا تھا۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے گزشتہ روز حریت رہنمائوں الطاف احمد شاہ، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، ایاز محمد اکبر، شاہد الاسلام اور نعیم احمد خان کو سرینگر سے جبکہ فاروق احمد ڈار کو نئی دہلی سے گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے حکام نے انہیں گزشتہ روز نئی دہلی کی پٹیالہ ہائوس عدالت میں پیش کیا اور 14 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سرینگر میں ایک بیان میں حریت رہنمائوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔