بلوچستان کو معاشی و آئینی حقوق دینا وقت کی ضرورت ہے‘ لیاقت بلوچ

261

لاہور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہبلوچستان کو معاشی آئینی حقوق دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، کرپشن کے سرطان کوختم کرنے کے لیے پاناما کیس میں شامل کرپٹ مافیا کا احتساب اورعدالت عظمیٰ کا فیصلہ اہمیت کے حامل ہیں یہ فیصلہ سب کو قبول ہوگاحکمرانوں نے خارجہ پالیسی کی جانب توجہ نہیں دی ۔حکومتی ٹیم نے مسلسل یہ تاثر دیا کہ کرپشن ومعاشی بدحالی کا معاملہ بے بنیاد ہے اورحکومتی لوگ صاف ستھرے ہیں جھوٹ فریب منی لانڈرنگ کرکے قومی وسائل کو لوٹاجارہا ہے بلوچستان کے حاجیوں کوحج کی سعادت سے محروم کرنے اور فلائٹ شیڈول کوئٹہ کے بجائے ملک کے دیگر شہروں سے کرنے کی مذمت کرتے ہیں یہ سب حکومتی نااہلی ہے انتخابات سے پہلے انتخابی اصلاحات کیے جائیں تاکہ عوام کاانتخابی سسٹم پر اعتماد بحال اور انتخابی کرپشن کا راستہ روکا جائے۔ انتخابات کے آتے ہی سیاسی پرندوں کا ایک جگہ سے دوسری جگہ اُڑنا ٹھیک نہیں یہ لوگ ایک پارٹی کو تباہ کرنے کے بعد دوسری پارٹی کو تباہ کرنے کے لیے اُڑان بھرتے ہیں حکومت الیکشن کے قریب پارٹی تبدیلی کرنے والوں پر ایک سال الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی لگائے ۔ دینی جماعتوں کے درمیان آئندہ الیکشن کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے لیے رابطوں میں تیزی آئی ہے انتخابات میں دینی جماعتوں کے اتحاد سے مثبت تبدیلی آسکتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر الفلاح ہائو س کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرجماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،نائب امیر بشیرا حمدماندائی ،عبدالمتین اخونزادہ ودیگر ذمے داران بھی موجودتھے ۔لیاقت بلوچ نے بلوچستان کو معاشی آئینی حقوق دینا وقت کی اہم ضرورت ہے وزیر اعظم پر کرپشن کے داغ ہیں داغی وزیر اعظم کومنصب چھوڑ دینا چاہیے ۔ جماعت اسلامی نے پچھلے سال فروری میں کرپشن کے خلاف مہم شروع کی اورسب سے پہلے عدالت عظمیٰ میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پہنچے۔ انہوں نے کہاکہ دشمن کا ہدف پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں 8.2فیصد بے روزگاری ،33لاکھ نوجوان بے روزگار،33فیصد عوام کو پانی میسر نہیں 34فیصد لوگ ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہیں ڈھائی کروڑ عوام کو رہنے کے لیے چھت میسر نہیں عوام صحت وتعلیم اورعلاج کی سہولیات سے محروم ہیں جان ومال کو تحفظ میسر نہیں بجلی کا بحران تمام تردعوئوں کے باوجود جوں کا توں ہے۔ 2013ء میں ملک پر 48ارب قرض تھا اب بڑھ کر 78ارب ہوگیا ہے تجارتی خسارہ 34ارب تک پہنچ گیا ہے سی پیک منصوبہ طویل المیعاد اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک دشمن قوتیں سازشیں کر رہی ہیں افغان سرزمین سے بھی پاکستان کے خلاف سازشیں ہورہی ہے دہشت گردوں کو اپنا اہداف حاصل کرنا آسان ہور ہاہے آئل ٹینکرزہڑتال ،پیٹرول بحران3دن بعدہڑتال ختم کرانے کے باوجودعوام کو لوٹنا اورپیٹرول کی قلت یہ سب حکومتی نااہلی وکمزوری کی وجہ سے ہیں ۔