کراچی (اسٹا ف رپورٹر)قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پلاننگ و ڈیولپمنٹ کے چیئرمین و اراکین نے کہا ہے کہ کراچی کیلیے اضافی پانی کی فراہمی کا منصوبہ کے فور اور نکاسی آب کے منصوبے ایس تھری کی تکمیل سے شہر میں فراہمی ونکاسی آب کی صورتحال بہتر ہوجائے گی ،اسکیم 33اور اورنگی میں فراہمی ونکاسی آب کی ری اسٹریکچرنگ کیلیے حکومت سے فنڈز دلوائے جائیں۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے اراکین نے چیئرمین عبدالمجید خان کی سربراہی میں واٹربورڈ کے دفتر کا دورہ کیا ۔ کمیٹی کے اراکین قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین ،شمس النسا ،نفیسہ شاہ،شیر افگن واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سید ہاشم رضا زیدی، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر پلاننگ و فنانس مشکور الحسنین ،ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز اسد اللہ خان ،ایم ڈی واٹربورڈ کے اسٹاف آفیسر الہٰی بخش بھٹو اور کنسلٹنٹ کمپنی عثمانی اینڈ کو کے ماہرین بھی موجود تھے ،ایس تھری کے پروجیکٹ ڈائریکٹر امتیاز مگسی اور کے فور کے پی ڈی سلیم صدیقی نے منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا ،ایم ڈی واٹربورڈ سید ہاشم رضا زیدی نے بتایا کہ شہریوں کو دستیاب پانی کی فراہمی کیلیے حکومت سندھ کے تعاون سے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے ،کے فور منصوبے کا پہلا فیز آئندہ سال جون میں مکمل ہوجائے گا جبکہ اس ہی دوران ایس تھری منصوبے کا پہلا مرحلہ بھی تکمیل کے مراحل طے کرلے گا ،جس سے شہر کو 260 ملین اضافی پانی کی فراہمی ممکن ہوجائے گی اور دوسری جانب 280ملین گیلن یومیہ سیوریج کے پانی کو ٹریٹمنٹ کے بعد سمندر برد کیا جاسکے گا ، لیاری ندی میں ایس تھری پروجیکٹ کا 90فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ،کے فور منصوبے کیلیے اراضی کے حصول کیلیے ڈھائی ارب روپے متعلقہ حکام کے اکاؤنٹس میں منتقل کردیے گئے ہیں ۔اراکین اسٹینڈنگ کمیٹی و چیئرمین نے کہا کہ کے فور منصوبے کے راستے میں شجر کاری کی جائے ، رکن قومی اسمبلی شیر افگن خان ، نفیسہ شاہ اور شمس النساء نے کہا کہ منصوبہ سے ٹھٹھہ کے شہریوں کوبھی صاف و شفاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، شیخ صلاح الدین نے کہا کہ کراچی میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر سے پانی و سیوریج سمیت دیگر مسائل پیدا ہورہے ہیں ۔