نوازشریف نہیں کرپشن کے خلاف ہیں،سراج الحق

296

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ہم نوازشریف کے نہیں ، کرپٹ مافیا کے خلاف ہیں اور جس نے بھی پاکستان کو لوٹاہے ، اس کا احتساب چاہتے ہیں،اگر سب کا احتساب نہیں ہو گا تو آج کے فیصلے کو ادھورا سمجھیں گے، عدالت عظمیٰ کا فیصلہ خوش آئند ہے امید کرتا ہوں کہ احتساب کے عمل کو نتیجہ خیز بنایا جائے گا، چاہتے ہیں کہ قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں لیکن قوم کو لوٹنے والوں کا احتساب پوری قوم کا نعرہ ہے، حکومتی وزرا کی طرف سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو سی پیک کے خلاف سازش قرار دینا ناقابل فہم ہے ، سی پیک کا دشمن بھارت ہے جو دن رات سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہاہے، مودی پاکستان میں دہشت گردی کے لیے کلبھوشن اور نوازشریف بھارت میں آموں کے تحفے بھیجتے رہے ، عدالت عظمیٰ نے مودی کے دوست کو نااہل قرار دیاہے ، فیصلے کا دن احتساب اور انقلاب کا دن ہے ،حکومت کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سی پیک پر کام کرنے کے جرم میں نا اہل قرار دیا گیا ہے لیکن مجھے عدالت عظمیٰ میں کوئی بھارتی جج نظر نہیں آیا وہاں تو جج وکیل اور پیٹیشنرز سب پاکستانی ہی تھے، ہماری عدالت میں کوئی مودی کا دوست نہیں بیٹھا ،مودی کے ساتھ دوستی اور آنا جانا تو نواز شریف کا ہے، حکومتی وزرا نے آئین کی دفعہ 62،63کو تجاوزات کہا ہے لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر کسی نے 62،63کو ختم کرنے کی کوشش کی تو ان کا گریبان اور قوم کا ہاتھ ہو گا ، پاناما ، دبئی ، لندن لیکس ،بینکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کرنے اور این آر او کے تمام کرداروں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں تاکہ کسی لٹیرے کو بھاگنے کا موقع نہ ملے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے آب پارہ چوک اسلام آباد میں عدالت عظمیٰ کی طرف سے وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دینے کے فیصلے پراظہار تشکر کے لیے منعقدہ جلسے سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امرا جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، میاں محمد اسلم ، اسد اللہ بھٹو ، شمس الرحمن سواتی اور زبیر فاروق بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومتی پارٹی کی طرف سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو تسلیم کرنے کے دعوؤں کے بعد اسے ملک کے خلاف سازش قرار دینا حیران کن ہے ۔ پاناما مقدمہ پاکستانی قوم کی طرف سے پاکستانی وکلا نے لڑاہے اس میں کوئی وکیل بھارتی نہیں تھا۔ بھارت کے جگری یار نوازشریف ہیں جو مودی کی طرف سے بنگلا دیش بنانے کے جرم میں شریک ہونے کے اعتراف اور کلبھوشن کی گرفتاری کے باوجود مودی کو لاہور بلا کر اسے آموں کے تحفے بھیجتے اور ساڑھیوں کے تحائف وصول کرتے رہے ۔بھارت کے ساتھ دوستی اور محبت کے معاملات اعلیٰ عدلیہ کے نہیں، بھارت کے ساتھ دوستیاں نواز شریف کی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران سمجھتے تھے کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں اسی لیے انہوں نے کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیے رکھا ۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کو پاکستانی قوم مکمل کرے گی ، تمام قومی سیاسی جماعتیں سی پیک کی تکمیل چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی کسی کی ذات سے نہیں ، کرپٹ مافیا سے ہے ، ہم ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ جس کے لیے 1996میں جماعت اسلامی نے دھرنا دیا اور قاضی حسین احمد کو گھسیٹا اورپیٹا گیا ہمارے 2 کارکن شہید ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ ان شاء اللہ وہ وقت قریب آن پہنچاہے جب اقتدار کے ایوانوں اور قومی اداروں کو کرپٹ مافیا سے پاک کردیا جائے گا اور جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میں عدالت عظمیٰ سے اپیل کرتا ہوں کہ میری پٹیشن میں موجود باقی 436لوگوں کا بھی احتساب کریں ساری قوم عدالت عظمیٰ کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ پر اعتراض نہیں کیا چاہتے ہیں کہ قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں لیکن قوم کو لوٹنے والوں کا احتساب پوری قوم کا نعرہ ہے۔ اُمید ہے کہ عدالت عظمیٰ احتساب کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے اپنی ذمے داری کو مزید پورا کرے گی اور جماعت اسلامی کی پٹیشن پر احتساب کا عمل مزید آگے بڑھے گا۔