یمن سے حوثی باغیوں نے مکہ مکرمہ کی جانب بیلسٹک میزائل داغا، جسے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا

117

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی اتحاد کا کہنا ہے کہ یمن سے حوثی باغیوں نے مکہ مکرمہ کی جانب بیلسٹک میزائل داغا، جسے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔ حوثیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان میزائل حملوں کا ہدف سعودی فوجی اڈا تھا۔ سعودی قیادت میں عرب اتحاد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے مقدس شہر مکہ مکرمہ کی جانب بیلسٹک میزائل داغے، جسے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔ مبینہ طور پر مکہ مکرمہ کی سمت داغے گئے اس میزائل حملے کی یہ کوشش ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے، جب اگلے ماہ لاکھوں مسلمان حج کی ادائیگی کے لیے یہاں جمع ہو رہے ہیں۔ سعودی اتحاد کے مطابق جمعرات کی شب مکہ مکرمہ کی جانب بڑھنے والے
اس میزائل کو شہر سے 69 کلومیٹر دور واقع طائف صوبے میں مار گرایا گیا۔ سعودی اتحاد کے بیان میں کہا گیا ہے کہحوثی باغیوں کی جانب سے مقدس شہر کی جانب جانے داغا جانے والا یہ میزائل حج کے اجتماع پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔ تاہم حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے طائف میں سعودی فضائی اڈے کو نشانہ بنانے کے لیے کئی میزائل داغے گئے۔ حوثی باغیوں کے بیان میں کہا گیا ہے کہمیزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا اور فوجی اڈے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ حوثی باغیوں نے اس بابت زیادہ تفصیلات ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ ان حملوں کا ہدف سعودی فوجی اڈا تھا۔ سعودی ذرائع کے مطابق فضائی دفاعی فوج نے حوثی باغیوں کے اس میزائل کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے پیٹریاٹ میزائل سے تباہ کیا اور اس کے ٹکڑے ایک غیر آباد علاقے میں گرے۔ عرب اتحاد کے ایک لڑاکا طیارے نے یمن میں میزائل داغنے والے پیڈ کو بمباری کرکے تباہ کردیا۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ماضی میں بھی سعودی اتحاد کی جانب سے مکہ مکرمہ کی جانب بڑھنے والے میزائلوں کو مار گرانے کے دعوے سامنے آتے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ یمن 2014ء سے خانہ جنگی کا شکار ہے، جہاں ملک کے ایک حصے پر ایران نواز حوثی باغی قابض ہیں، جب کہ دوسری جانب صدر منصور ہادی کے حامی ہیں۔ صنعا پر حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد سے منصور ہادی کی حکومت جنوبی شہر عدن میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ مارچ 2015ء سے سعودی قیادت میں عرب اتحادیوں نے حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ سعودی عرب کو خوف ہے کہ یمن پر حوثی باغیوں کے قبضے سے جزیرہ نما عرب میں اس کے حریف ملک ایران کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہو گا۔
میزائل حملہ