صحیح مسلمان وہ ہے جو مسلمانوں کی جماعت سے الگ نہیں ہوتا ،نائب امام مسجد نیوی

322

لاہور (نمائندہ جسارت) مسجد نبویؐ کے نائب امام، موذن الشیخ ایاد بن احمد شکری نے کہا ہے کہ صحیح مسلمان وہ ہے جو مسلمانوں کی جماعت سے الگ نہیں ہوتا اور اپنی زندگی نبی کریم ؐ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق گزارتا ہے، اللہ تعالیٰ قتل و غارت، فتنہ وفساد ، لڑائی کو پسند نہیں کرتا ، کسی پر فتوے نہ لگاؤ اور کافر نہ کہو یہ کام جس کا ہے وہی کر سکتا ہے ،دین اسلام میں آسانیاں ہیں، ایمان صرف دعوے کا نام نہیں بلکہ عمل بھی ضروری ہے ،کوئی بھی حاکم وقت ،حکمران وقت خواہ وہ برائی بھی کرتا ہے اس کے خلاف افرا تفری نہ پھیلاؤ ،امن و امان کو پسند کرنے والے صحیح مشن اور منہج پر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوکے سینٹر میں واقع جامع مسجد اسحاق میں نماز جمعہ کے خطبے میں کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے عالم اسلام کے اتحاد،سلامتی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا بھی کرائی ۔ الشیخ ایاد بن احمد شکری نے اپنے خطبے میں کہا کہ اللہ رب العزت نے اپنے رسول حضرت محمد ؐکو ہم سب کے لیے حادی و مرشد بنا کر بھیجا ، جنت کی خوشخبریاں سنانے والے اور جہنم سے ڈرانے والا بنا کر بھیجا اور پھر اپنے محبوبؐ کو ایسی توجیحات سے نوازا جن کے ذریعے رسول ؐ اپنی امت کی تربیت کر سکیں۔نبی کریم ؐ نے فرمایا تھاکہ تم کہہ دو میں اللہ پر ایمان لاتا ہو ں اور اس پر استقامت اختیار کر تا ہوں یہ کلمات دین اسلام کی اصل روح ہیں اور یہ وہ کلمات ہیں جس میں اسلام کو جمع کر دیا گیا ہے ۔ یاد رکھنا ایمان بہت بڑی نعمت ہے ۔صحیح مسلمان وہ ہے جو مسلمانوں کی جماعت سے الگ نہیں ہوتا اور اپنی زندگی نبی کریم ؐ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق گزارتا ہے ۔ نبی کریمؐ ؐنے خود کہا میرے صحابہ کو گالی نہ دو اور جس نے گالی دی اس پراللہ اس کے فرشتوں اورپوری کائنات کی لعنت ہے۔ جو قتل و غارت ،فساد او ر لڑائی کو پسند نہیں کرتا اورامن کو پسند کرتا ہے وہ مومن ہے کیونکہ جو ایک مومن کو قتل کرتا ہے وہ امن و امان کو تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے ۔ کوئی بھی حاکم وقت ،حکمران وقت خواہ وہ برائی بھی کرتا ہے اس کے خلاف افرا تفری نہ پھیلاؤ اوراس کے خلاف خرو ج نہ کرو ،نبی کریم سے سیکھنے والے اور آگے سکھانے والوں سے یہ مشن منتقل ہوا ہے کہ امن و امان کو پسند کرنے والے صحیح مشن اور منہج پر ہیں ۔ مومن خون کرنے کو پسند نہیں کرتا۔ آپ ؐنے خطبہ حجتہ الوداع میں مسلمانوں کو مخاطب کر کے فرمایا تھا کہ تمہارا ایک دوسرے کا خون بہانا ،مال لوٹنا اورعزت کو پامال کرنا یہ حرام ہے ۔ نماز کا خیال کرو اس میں خشوع و خضوع کا خیال کرو ۔ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا اور حقوق میں سب سے پہلے خون کا حساب ہوگا۔ نبی کریم ؐکا فرمان ہے کہ تم اس وقت تک صحیح مومن نہیں ہو سکتے جب تک اپنے والدین ، اولاد اور مال و دولت سے بڑھ کر مجھ سے محبت نہ کرو ۔ مسجد نبوی ؐ کے نائب امام نے بعد ازاں عالم اسلام کے اتحاد اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے دعا کرائی۔