عدالتی فیصلے سے کرپشن اور کرپٹ عناصر کے خاتمے کا آغاز ہوگیا

82

لودھراں (نمائندہ جسارت) کرپٹ عناصر کے خاتمے کا آغاز ہوگیا۔ عدالت عظمیٰ کو عظیم فیصلے پر سلام پیش کرتے ہیں۔ پاناما کیس کی براہِ راست پٹیشنر جماعت اسلامی اور جیت کا سہرا سراج الحق کے سر جاتا ہے۔ نواز شریف کے بعد پاناما کے باقی کرداروں اور ہرپارٹی کے گندے انڈوں کا احتساب کیا جائے۔ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر جماعت اسلامی لودھراں کے رہنماؤں کا بیان۔ گزشتہ روز نوازشریف کی نااہلی پر جماعت اسلامی لودھراں کے رہنماؤں طارق فاروق، ڈاکٹر طاہر احمد، محمد شاہد خان، ملک محمد اقبال، راؤ محمد اختر ودیگر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے عظیم رہنما قاضی حسین ؒ نے 1996ء میں کرپشن کیخلاف جنگ کا اعلان کیا تھا اور اسوقت ہمارے چند جوان بھی شہید ہوئے ، آج ان شہدا کا خون بھی رنگ لارہا ہے اور سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں کرپشن کیخلاف جنگ اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اس بات کو یاد رکھے کہ سب سے پہلے جماعت اسلامی نے عدالت عظمیٰ میں پاناما کیخلاف ریفرنس دائر کیا۔ بعد میں عمران خان اور دیگر پٹیشنراس میں شریک ہوئے جسے عدالت عظمیٰ نے جمع کردیا لیکن براہِ راست پٹیشنر صرف جماعت اسلامی ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اسحاق ڈار، کیپٹن صفدر اور نوازشریف کے اہل خانہ کو نااہل قراردینے کا یہ فیصلہ کرپشن اور کرپٹ عناصر کے خاتمے کا آغاز ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل اقتدار کو سزا ملنے سے ملک میں ہر چور اور کرپٹ شخص کو سبق ملے گا اور مزید گنہگاروں کو سزا ملنے سے ملک میں کرپشن کا یکسر خاتمہ ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کے بعد پاناما کے 435 ملزمان، ن لیگ،پی پی، پی ٹی آئی،مشرف دور کے وزرا کو بھی نہ صرف نا اہل کیا جائے بلکہ جرم ثابت ہونے پر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سراج الحق اپنی ذات اور جماعت کے دیگر منتخب لیڈرز کو احتساب کے لیے پیش کرچکے ہیں لہٰذا تمام سیاسی جماعتیں اپنے اندر موجود گندے انڈوں کو نکال باہر پھینکے ورنہ ہر جماعت کے رہنما کا یہی حشر ہوگا جو نوازشریف کا ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل حالات اور دھمکیوں کے باوجود ہم جے آئی ٹی اور عدالت عظمیٰ کے پانچوں ججز کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے میرٹ پر فیصلہ دیا اور پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے کہ اگر احتساب کیا جائے تو صرف سراج الحق ہی اہل قرار پائیں گے جبکہ اس نئے فیصلے سے مزید بات واضح ہوگئی کہ اہل کون ہے اور نا اہل کون لہٰذا قوم اگلے الیکشن میں اہل دیانتدار قیادت جو کہ جماعت اسلامی کی شکل میں موجود ہے کو منتخب کرکے اسمبلیوں میں بھیجے تاکہ ملک کو کرپشن فری اسٹیٹ بناکر اسلامی وخوشحال پاکستان بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سوا ہر پارٹی میں لوٹے اور کرپٹ عناصر موجود ہیں جو کہ اہم عہدوں پر براجمان ہیں۔ لہٰذا عوام بے داغ ماضی اور صالح کردار کی حامل جماعت اسلامی اور سراج الحق پر اعتماد کا اظہار کریں۔