ملتان (آئی این پی) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ توڑنی ہو یا وزیراعظم کو نکالنا ہو تو عدلیہ کوسامنے لایا جاتا ہے، عدالت عظمیٰ کے ججز اس دنیا میں نائب خدا ہیں۔ فیصلے کے معیشت ،بین الاقوامی معاملات پربھی اثرات پڑیں گے،میں فیصلے کا خیرمقدم نہیں کرتا ،پیش گوئی کرتا ہوں جس طرح بھٹو کو پھانسی دینے کا فیصلہ قبول نہیں کیا جاتا اسی طرح اس فیصلے کو بھی جج ناک سے لگا کر پھینک دیں گے، عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد ملتان پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ مسلم لیگ ن صرف نوازشریف کو بچانے کی جنگ نہ لڑے بلکہ اداروں کو بچانے کی جنگ لڑنی چاہیے، میں نے پہلے بھی کہا تھا شریف فیملی کو احتساب کا سامنا کرنا چاہیے، اب ن لیگ کے پاس فیصلہ قبول کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔ میں نے کہا تھا نواز شریف کا نام کاروبار میں نہیں ہونا چاہیے، ن لیگ نے مجھ سے مشورہ نہیں کیا جس کو چاہیں وزیراعظم بنا دیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلے پر تبصرہ کرنا ہمارا حق ہے، عدالت عظمیٰ کی جانب سے نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ نظیر کے طور پر پیش نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی کرپشن کا مجھے نہیں پتا کب کی، جب ان کو ضرورت پڑتی ہے سب ثبوت لے آتے ہیں، عمران خان اورپرویز مشرف کو بھی وہیں بلایا جائے۔ میں نواز شریف کا مقدمہ نہیں لڑ رہا، تمام سیاستدانوں کا مقدمہ لڑ رہا ہوں۔ بار بار کہہ چکا ہوں کہ عدالت مجھے بلائے، اس فیصلے پر کہنا چاہتا ہوں کہ ملک میں ملٹری کورٹس بنا لیں اور مجھے وہاں بلا لیں۔