کے آئی سی ٹرمینل کی اپیل مسترد 23 کروڑ ٹیکس 50 لاکھ جرمانہ

144

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محکمہ کسٹمز ایپلیٹ ٹریبونل نے کراچی انٹر نیشنل کنٹینر ٹرمینل ( کے آئی سی ٹی ) کی جانب سے دائر کی جانے والی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کیوئے کرین اور ریچاسٹیکیر کی کلیئرنس پر چوری کیے جانے والے 23کروڑ سے زائد مالیت کے ٹیکسز سمیت 50لاکھ روپے کا جرمانے کی ادائیگی کے احکامات جاری کیے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل ( کے آئی سی ٹی ) نے ایس آر او 575کا غلط استعمال کرتے ہوئے کیوئے کرین اور ریچ کے کنسائن منٹس کی کلیئرنس پر 23کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چوری کی تھی ۔ جس کا انکشاف ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ( کسٹمز ) نے آڈٹ رپورٹ میں کیا تھاکہ ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریز منٹ ویسٹ کے کسٹمز افسران کی مجرمانہ غفلت کے باعث کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر کے درآمدی کنسائن منٹس کی غیر قانونی کلیئرنس پر ٹیکسز کی مد میں قومی خزانے کونقصان پہنچایا گیا ۔ ڈائریکٹوریٹ آف آڈٹ کسٹمز نے تیار کی جانے والی رپورٹ میں کہا تھا کہ کراچی انٹر نیشنل کنٹینر ٹرمینل کی جانب سے 2اگست 2013میں گڈز ڈیکلریشن نمبر KAPW-HC-13351کے ذریعے کی جانے والی درآمد کیوئے کرین اورریچ اسٹیکر کی کلیئرنس کے لیے ایس آر او 575کا اطلاق استعمال شدہ مشینری کی درآمد پر ہوتا ہے ۔اس کے تحت مشینری کی کلیئرنس اور اس کے تحت مشینری کی کلیئرنس سیلز ٹیکسز سے مستثنا ہوتی ہے جبکہ
ایس آر او 575کی سیریل 16کے تحت کنسائن منٹس کی کلیئرنس کو بورڈآف انوسٹمنٹ کے سرٹیفیکیٹ سے مشروط کیا گیا ہے لیکن کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کی جانب سے درآمد کی جانے والی کیوئے کرین کی کلیئرنس پر ایس آر او575کا اطلاق نہیں ہوتا اس لیے بورڈ آف انوسٹمنٹ نے سر ٹیفکیٹ کے اجرا سے انکار کرتے ہوئے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریز منٹ ویسٹ کو کنسائن منٹس کی کلیئرنس مذکورہ ایس آر اوکے تحت کرنے کے لیے سختی سے منع کیا تھا۔ اگست 2013ء میں مذکورہ کلکٹریٹ میں تعینات ڈپٹی کلکٹر نے تمام قانونی تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اور کراچی انٹر نیشنل کنٹینر ٹرمینل کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے مذکورہ کنسائن منٹس کی غیر قانونی کلیئرنس کی تھی ۔ اس ضمن میں کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کی انتظامیہ نے محکمہ کسٹمز ایڈجیوڈکشن کلکٹریٹ کی جانب سے کیے گئے فیصلے کے خلاف محکمہ کسٹمز ایپلیٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی تاہم کسٹمز ایپلیٹ ٹریبونل نے تمام حقائق کی روشنی میں ایڈجیوڈکشن کلکٹریٹ کی جانب سے دیے گئے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے چوری کیے جانے والے 23 کروڑ 80لاکھ 15ہزارروپے مالیت کے ٹیکسز کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ 50لاکھ کا جرمانہ اداکرنیکے احکامات بھی جاری کیے ہیں ۔
50لاکھ جرمانہ