اول ٹیسٹ کے دوسرے دن ایلسٹر کک کو اوول میں ایک ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے 4رنز کی ضرورت تھی مگر وہ کل کے اسکور 82رن میں صرف 6 رنز کا اضافہ کرکے پویلین لوٹ گئے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان نے 200بالوں پر 10چوکوں کی مدد سے 88رنز بنائے جس کے بعد اس میدان پر انکے رنز کی تعداد 992ہوگئی۔ وہ اس ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں ایک ہزار رنز مکمل کرسکتے ہیں۔
ایلسٹر کک نے 2006سے اب تک اوول میں جو 12ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں ان کی 21اننگوں میں 2 سنچریوں اور 6 نصف سنچریوں کی مدد سے 47.23کی اوسط کے ساتھ 992رنز بنائے تھے وہ اس میدان پر تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں۔
اس میدان پر سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ انگلینڈ کے لین ہٹن کے پاس ہے جنہوں نے 1937اور 1954کے درمیان 12ٹیسٹ میچوں کی 19اننگوں میں 89.47کی اوسط کے ساتھ 4 سنچریوں اور 5 نصف سنچریوں کی مدد سے 1521رنز بنائے تھے۔
انگلینڈ کے گراہم گوچ نے اوول میں 1978اور 1994کے درمیان جو12ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں ان کی 22اننگوں میں 52.23کے اوسط کے ساتھ ایک سنچری اور 9 نصف سنچریوں کی مدد سے 1097رنز بنائے ہیں۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے ایلسٹر کک نے ابھی تک 46مختلف میدانوں پر بلے بازی کی ہے جس میں سب سے زیادہ رنز انہوں نے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر بنائے ہیں۔ اس میدان پر انہوں نے جو 23ٹیسٹ میچ 2006اور 2017کے درمیان کھیلے ہیں ان کی 42اننگوں میں 4 سنچریوں اور11 نصف سنچریوں کی مدد سے 45.45کی اوسط کے ساتھ 18181رنز بنائے ہیں۔
اوول میں ایلسٹر کک کا سب سے زیادہ اسکور 115ہے جو انہوں نے 392منٹ میں 295بالوں پر11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے جنوبی افریقا کے خلاف 2012میں بنایا تھا۔ اس میدان پر انہوں نے اپنی دوسری سنچری پاکستان کے خلاف 2010میں اسکور کی تھی۔ وہ 215منٹ میں 137بالوں پر 17چوکوں کی مدد سے 110رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ انہوں نے اوول میں جب کبھی سنچری بنائی ہے انگلینڈ کو اس میچ میں شکست ملی ہے۔