رحیم یار خان (نمائندہ جسارت) غربت اور گھریلو ناچاقی سے دلبرداشتہ باپ نے 4 بچوں کو نہر میں پھینک کر خود بھی نہر میں کود کر خودکشی کرلی، 3 بچے جاں بحق، 9 سالہ بچی کو راہ گیر نے نہر سے زندہ نکال لیا، جاں بحق ہونے والے ایک بچے کی لاش برآمد، باپ سمیت ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 2 بچوں کی لاشوں کی تلا ش کے لیے ریسکیو کا 24 گھنٹے آپریشن جاری۔ باپ بچوں کو بہانے سے گھر سے لایا اور باری باری نہر میں پھینکنے کے بعد خود بھی کود گیا۔ چک33پی کارہائشی محمد یٰسین جوکہ درزی کا کام کرتا تھا جس کی بیوی کچھ روز قبل گھریلو ناچاقی پر روٹھ کر اپنے میکے ہارون آباد چلی گئی تھی، محمد یٰسین اپنی ناراض بیوی کو منانے کے لیے ہارون آباد گیا تاہم بیوی کو مناکر ہمراہ لانے میں ناکام رہا۔ گزشتہ شب غربت اور گھریلو ناچاقی سے دلبرداشتہ محمد یٰسین اپنی 9سالہ بیٹی ثانیہ، 3سالہ بیٹے زین، 2سالہ مشافیہ اور6ماہ کے علی حسن سمیت گھر سے موضع واہی جمن شاہ کے نزدیک عباسیہ کینال پر آیا اور 9سالہ ثانیہ،3سالہ زین ،2سالہ مشافیہ کو باری باری نہر عباسیہ کینال میں پھینکنے کے بعد گود میں اٹھائے ہوئے 6ماہ کے علی حسن سمیت نہر عباسیہ کینال میں کود گیا۔ بعد ازاں عینی شاہدین کی جانب سے کیے جانے والے واویلا پر مقامی افراد کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی اور ریسکیو کی مدد سے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا تاہم رات کے اندھیرے کے باعث ریسکیو آپریشن چند گھنٹوں کے بعد ہی روک دیا گیا۔ گزشتہ روز علی الصبح موضع چنا کے نزدیک سلطان پور مائنر میں 9سالہ ثانیہ کو زندہ دیکھ کر دودھ فروش راہ گیر نے اسے زندہ نکال لیا، جو باپ کے ہاتھوں نہر میں دھکا دیے جانے کے بعد تیرتے ہوئے نہر کے کنارے پر پہنچ گئی اور رات بھر نہر کے کنارے پر لگی ہوئی جھاڑیوں کو پکڑ کر زندہ رہی۔ علی الصبح ریسکیو کی جانب سے لاشوں کی تلاش کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا تو ڈوب کر جاں بحق ہونے والے3سالہ زین کی لاش بھی نہر عباسیہ کینال سے برآمد ہوگئی تاہم خودکشی کرنے والے محمد یٰسین،3سالہ مشافیہ اور6ماہ کے علی حسن کی لاش کی تلاش کی جارہی ہے۔ باپ کی بچوں سمیت خودکشی کے واقع پر شہریوں کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا۔