کرپشن کے خاتمے کے لئے بغیر کسی دباؤ کے کام کیا جائے ،میاں مقصود

159

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے پاناما کیس کے تاریخی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اس سے ملک میں احتساب کی راہ ہموار اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔ فیصلے سے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ جماعت اسلامی کی کاوشوں سے ملک میں کرپٹ حکمرانوں کا احتساب شروع ہوگیا ہے۔ قوم کا مطالبہ ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سمیت پاناما لیکس میں بے نقاب ہونے والے دیگر 439 افراد کیخلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سنگوٹہ سوات میں تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قوم جے آئی ٹی کی جرأت مندانہ تحقیقات کو سلام پیش کرتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے بغیر کسی دباؤ کے کام کیا جائے۔ ملک میں ہونے والی 4320 ارب روپے کی سالانہ کرپشن سے نجات حاصل کرلی جائے تو ہم ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن ہوسکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کو چاہیے کہ وہ فراخدلی سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو قبول کرے۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہر آنے والی حکومت نے کرپشن ختم کرنے اور کرپٹ افراد کے احتساب کا نعرہ تو لگایا مگر اس جانب عملی طور پر پیش رفت نہیں کی گئی۔ اداروں کے احترام سے ہی موجودہ ملکی مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے قول وفعل میں تضاد تھا، جس کا خمیازہ آج عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی صورت میں انہیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان سیاسی عدم استحکام اور انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ محاذ آرائی کی سیاست سے دنیا میں غلط پیغام جارہا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ دار پریشان اور ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے۔ بے یقینی کی کیفیت سے کاروباری سرگرمیاں ماند پڑگئی ہیں۔ سیاسی چپقلش سے ملکی حالات خرابی کی طرف جارہے ہیں۔ خراب سیاسی صورتحال کے باعث ملک کو 4.25 کھرب کا نقصان ہوچکا ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں صرف ووٹ کے ذریعے تبدیلی کی خواہش مند ہے۔