پوسٹ آفس کی بربادی‘ ذمے دار کون؟

160
17 جولائی کو 4 بج کر 10 منٹ پر کاؤنٹر 26 پر پانی کا بل جمع کروانے پہنچا تو مجھ سے پہلے 7 آدمی موجود تھے۔ لائن بڑی سست روی سے آگے بڑھ رہی تھی۔ آگے بڑھ کر دیکھا کہ آخر سست روی کی وجہ کیا ہے تو پتا چلا کہ کاؤنٹر پر ایک ہی شخص موجود ہے جو بل بھی لے رہا ہے اور U.M.S کاؤنٹر سے بھی ڈیلنگ کررہا ہے، یعنی بیک وقت 2 کاؤنٹرز کو صرف ایک ہی آدمی چلا رہا ہے جب کہ سپروائزر ٹائپ کے 3 افراد اپنی کرسیوں پر سگریٹ نوشی سے محظوظ ہورہے تھے۔ پورے 50 منٹ بعد میرا بل جمع ہوا۔ ڈاک خانے کی حالت زار دیکھ کر بڑا دُکھ ہوا۔ ڈاک خانہ ہمارا قومی اثاثہ ہے، افسوس کہ آج بھی معاشرے میں ڈاک خانے کی جو اہمیت افادیت ہے۔ یہ بات ڈاک خانے والوں کو کیوں سمجھ میں نہیں آتی، وہ کب تک اپنا ذاتی غصہ اور عناد اپنے افسران بالا کے بجائے عوام پر اُتارتے رہیں گے؟
ابومصباح، کراچی