جدوجہد سے مزدور مسائل حل ہوں گے‘ رفیق بلوچ‘ ناصر منصور‘ عبدالسلام

639

کوہ نور سوپ ایمپلائز یونین کے زیر اہتمام کوہ نور سوپ کے دو محنت کش خواج محمد اور ارشاد خان کے ریٹائر ہونے پر ایک پروقار تقریب کوہ نور سوپ میں منعقد ہوئی اس موقع پر مزدور رہنما رفیق بلوچ، ناصر منصور، عبدالسلام، اسرار احمد، ریاض عباسی اور دیگر نے خطاب کیا۔ ریٹائر ہونے والے مزدوروں کو تحائف پیش کیے گئے۔ اس موقع پر کوہ نور سوپ ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری اسرار احمد نے کہا کہ ادارہ کی CBA یونین مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کررہی ہے۔ ہم نے مثالی ڈیمانڈ منظور کرائیں۔ ریٹائر ہونے والے مزدوروں کے لیے تقاریب منعقد کی ہیں۔ کوہ نور سوپ ایمپلائز یونین کے صدر محمد رشاد نے کہا کہ مزدوروں کے اتحاد سے محنت کشوں میں خوش حالی آئے گی۔ CBA یونین مذاکرات سے مسائل حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ سائٹ لیبر فورم کے رہنما ارشاد علی بھٹو نے کہا کہ مزدور مسائل آسانی سے حل نہیں ہوںگے۔ نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری ریاض عباسی نے کہا کہ ہم جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر عبدالسلام نے کہا کہ ریٹائر ہونے والے مزدوروں کے لیے تقریب کرنے سے محنت کشوں میں جوش و جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ سینئر مزدور رہنما سلیم رضا مرحوم مزدوروں کی خدمت کرتے تھے جبکہ آج مزدور رہنما شہرت کے لیے کام کرتے ہیں۔ مزدور اپنی فیڈریشن سے دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں۔ سندھ اسمبلی میں مزدوروں کے لیے قانون تو بن گئے ہیں لیکن ان پر عمل تو محکمہ محنت سندھ کرائے گا۔ اسمبلی میں بیٹھے وڈیرے مزدور مفاد میں کبھی کام نہیں کریںگے۔ مزدور متحد ہوکر کام کریں تو فلاحی ادارے بھی ٹھیک ہوجائیںگے۔ نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور ممبر گورننگ باڈی سیسی ناصر منصور نے کہا کہ ریٹائر ہونے والے مزدوروں کے لیے تقریب کرنا اچھا عمل ہے۔ اسی طرح آنے والے مزدوروں کے لیے بھی تقریب منعقد کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یونین اتحاد کا نام ہے۔ اختلاف کرنا جمہوری حق ہے لیکن اختلاف مزدور کے خلاف نہ ہو۔ مزدور امن پسند ہیں لیکن صنعتکار مزدوروں کو پریشان کرتے ہیں جس کی وجہ مزدور مشتعل ہوتے ہیں۔ کوہ نور سوپ میں صنعتی امن ہونا اچھی روایت ہے۔ فلاحی اداروں سے حق حاصل کرنے اور مزدور مسائل حل کروانے کے لیے متحد ہوکر جدوجہدکرنے کی ضرورت ہے۔ مزدور غلامی کی زنجیروں کو توڑیں۔ جب کوئی فیڈریشن مظاہرے کرتی ہے تو حکومت کو علم ہوتا ہے کہ مزدور جاگ رہا ہے۔ انہوں نے سیسی میں تجویز دی ہے کہ میڈیکل کالجز، انجینئرنگ کالجز وغیرہ میں مزدوروں کے بچوں کے لیے سیٹیں مخصوص کی جائیں۔ نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے صدر رفیق بلوچ نے کہا کہ جاگیر داروں اور صنعتکاروں نے یونین بناناجرم بنادیا ہے۔ مل مالکان مزدوروں کو حقوق دینے پر تیار نہیں۔ مزدوروں کے لیے قانون تو بن گئے لیکن لیبر قوانین پر عمل نہیں ہوتا، بین الصوبائی قانون نے مزدوروں اور فیڈریشنز کو کمزور کردیا ہے۔ ہم نے کھادی ٹیکسٹائل اور پائینیر کیبلز میں جدوجہد کرکے مزدوروں کو حقوق دلوائے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور حقوق جدوجہد سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اس موقع پر مزدور رہنما مسرت جبین نے بھی مختصر خطاب کیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض اسلم ویلڈر نے بخوبی انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے علی بہادر نے کیا۔ تقریب کے بعد محنت کشوں کی تواضع چائے ناشتہ سے کی گئی۔