بہتان لگانے والے سزا کیلئے تیار رہیں‘ نامزد وزیراعظم

990

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزدعبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے خبردارکیا ہے کہ بہتان لگانے والے سزا کے لیے تیار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے کوئی خفیہ اثاثے نہیں، جتنی بھی ملکیت ہے سب شائع شدہ ہے،ایک نہیں 10ریفرنسز لے آؤ کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا ، اپنے خلاف نیب کی کارروائی سے آگاہ نہیں ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوارکو اسلام آباد میں جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی نااہلی کے عدالتی فیصلے کو عوام نے قبول کیا نہ ہی تاریخ اسے قبول کرے گی ، عالمی سطح پر بھی اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے گریز کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر پاکستان کے بہادر ترین شخص کے نام سے قوم کو آگاہ کروں گا۔ نامزد عبوری وزیراعظم نے بتایاکہ کابینہ کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں ہوا ،چودھری نثار علی ہمارے لیے پہلے بھی اہم تھے، اب بھی ہیں اورہمیشہ رہیں گے۔شاہد خان عباسی نے کہا کہ تعلقات کے حوالے سے کسی کو فریقین کے طور پر پیش نہ کیا جائے، سب اس ملک کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اقامہ کے حامل رکن اسمبلی کو کابینہ کا حصہ بنانے یا نہ بنانے کا فیصلہ پارٹی کی مشاورت سے ہوگا،اقامہ رکھنا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہے، سب قوانین کی اپنی مرضی سے تشریح کررہے ہیں لیکن اصل فیصلہ عدالت کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے وزارت عظمیٰ کے ووٹ کے لیے رابطے کروں گا،مولانافضل الرحمن کا ہمیں ماضی میں بھی بھر پور تعاون حاصل رہا ہے‘ نوازشریف کی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے اب بھی ان کی معاونت درکار ہے‘ اس لیے ان کے پاس آئے، مولانا صاحب نے فیصلے کے لیے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا ہے ۔قبل ازیں نامزدوزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماحاجی غلام احمد بلورکوٹیلی فون کیا اور وزارت عظمیٰ کے لیے حمایت کی درخواست کی جب کہ ن لیگ نے ایم کیو ایم پاکستان سے بھی رابطہ کیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کی طرف سے جواب دیا گیا ہے کہ وزارت عظمیٰ کا امید وار اگر خود کراچی میں آکر ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کرے تو حمایت کے لیے سو چا جا سکتا ہے ۔دوسری طرف یہ بتایا گیا ہے کہ نواز لیگ کے 2سینئر اہم ترین رہنما جن میں شیخ آفتاب شامل ہیں آج وہ کراچی جائیں گے اور ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کریں گے۔