خیرپور(نمائندہ جسارت)ضلع انتظامیہ بلاول زرداری کے نام سے منسوب اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین سے قبضہ ختم نہ کراسکی ۔سرکاری زمین پر قبضے میں پیپلزپارٹی کے رہنما کا ملوث ہونے کا انکشاف ۔ عدالت کے منع کرنے کے باوجود سرکاری زمین پر تعمیراتی کام جاری ۔سرکاری زمین پر پیپلزپارٹی کے رہنما کے بنگلے کی تعمیر آخری مراحل میں داخل ہوگئی ۔ڈپٹی کمشنر اور مختار کار بھی اعتراف کرچکے ہیں کہ سروے نمبر 337 سرکاری زمین ہے جس پر قبضہ کرلیا گیا ہے ۔انتظامیہ کے اعتراف کرنے کے بعد بھی قبضہ مافیا کی جانب سے تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے ۔سرکاری زمین پر مختار کار کو تعمیراتی کام رکوانے پر پیپلزپارٹی کے رہنما کی تبادلے اور معطل کرانے کی دھمکیاں ۔تفصیلات کے مطابق ضلع انتظامیہ روہڑی کینال کے قریب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری پارک کے نام سے منسوب اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین سے قبضہ ختم نہ کراسکی ہے جبکہ 2ارب روپے سے زائد کی سرکاری زمین پر قبضے میں پیپلزپارٹی کے رہنما کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی لقمان کے رہنما عبد الکریم جت نے اپنے ہی قائد بلاول زرداری کے نام سے منسوب زمین پر قبضہ مافیا فقیر شوکت سولنگی کے ساتھ مل کر قبضہ کیا ،جبکہ ایک شہری کی درخواست پر ہائی کورٹ نے ضلع انتظامیہ کو سرکاری زمین پر قبضے سے متعلق تمام معلومات فراہم کرنے کا کہا تو سابق ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت اور مختار کار نے اعتراف کیا کہ سروے نمبر 337سرکاری زمین ہے جس کی مالیت اربوں روپے ہے جس پر لینڈ مافیا قبضہ کرکے ہاؤسنگ سوسائٹی تعمیر کررہا ہے۔ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کی جانب سے قبضہ مافیا کو عبرت کا نشان بنانے اور سرکاری زمین سے قبضہ ختم کرانے کے اعلان کے بعد با اثر قبضہ مافیا نے سیاسی بنیادوں پر ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کا تبادلہ کرادیا اور ان کی جگہ محمد نواز سوھو کو نیا ڈپٹی کمشنر خیرپور مقررکرادیا۔ڈپٹی کمشنر محمد نواز سوھو کے چارج سنبھالتے ہی قبضہ مافیا نے سرکاری زمین پر تعمیر کا کام تیزی سے جاری کر رکھا ہے جبکہ اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین پر پیپلزپارٹی لقمان کے رہنما عبد الکریم جت کا ایک ایکڑ سے زائد اراضی پر بنگلا تیار ہورہا ہے جس کی تعمیر کا کام آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مختار کار عدالت کے حکم پر عمل کرانے کیلیے سرکاری زمین پر تعمیراتی کام رکوانے گئے تو پیپلزپارٹی کے رہنما عبد الکریم جت اور فقیر شوکت سولنگی نے مختار کار کو معطل کرانے اور ان کا خیرپور سے تبادلہ کرنے کی دھمکیاں دیں اور سرکاری زمین پر تعمیراتی کام بند نہیں کیا ۔دوسری جانب ضلع انتظامیہ اور محکمہ ریونیو کے تمام افسران کی جانب سے سروے نمبر 337سرکاری زمین ہونے کا اعتراف کرنے کے باوجود بھی ڈپٹی کمشنر محمد نواز سوھو قبضہ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرکاری زمین پر پیپلزپارٹی کے رہنما کے ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد ضلع انتظامیہ قبضہ مافیا کے سامنے بے بس ہوگئی ہے۔ مختار کار کی جانب سے ہائی کورٹ میں سروے نمبر 337 کی رپورٹ جمع کرانے کے بعد عدالت نے حکم جاری کیا تھا کہ سروے نمبر 337پر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہونا چاہیے جس کے باوجود بھی پیپلزپارٹی کے رہنما عبد الکریم جت عدالت کے حکم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سرکاری زمین پر تیز ی سے اپنا بنگلا تیار کروارہے ہیں جس کا کام آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔