عدالتی فیصلے کے اثرات

205
Edarti LOH
عدالت عظمیٰ کی جانب سے میاں نواز شریف کو نا اہل قرار دیے جانے کے فیصلے کے نتیجے میں بہت سے عوامل پر اثر پڑا ہے ۔ ایک جانب تین روز سے ملک میں کوئی وزیر اعظم ، کوئی کابینہ ، کوئی حکومت نہیں ہے اس دوران معاملات کون چلا رہا ہے ۔ عدالت کو اس کا علم ہونا چاہیے تھا کہ دو تین دن میں ہی اجلاس بلایا جا سکتا ہے تو تین چار روز کے لیے اسپیکر کو ہی نگران بنا دیا جاتا۔ اس کے علاوہ چونکہ وزیر اعظم موجود نہیں ہیں اس لیے مردم شماری کے نتائج کا اعلان نہیں ہو سکا جس روز وفاقی کابینہ تحلیل ہوئی اسی روزمشترکہ مفادات کونسل بھی تحلیل ہو گئی اس طرح چھٹی مردم شماری کے نتائج کا اعلان نہیں ہو سکاجس پر اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔ اب آنے والی حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہوں گی اور اس کے طلب کرنے پر مشترکہ مفادات کو نسل بھی نہیں بن سکے گی ۔ گویا یہ معاملہ بھی کئی ماہ کے لیے لٹک گیا ۔ عدالت عظمیٰ کواس حوالے سے بھی قوم کی رہنمائی کرنا چاہیے ۔