ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے میڈیا چیف کو بھی برطرف کردیا

332

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بہ ظاہر اپنی ٹیم اور وائٹ ہاؤس کے اندر شدید مخالفت کا سامنا ہے، جس کی وجہ ٹرمپ کی غیرسنجیدہ حرکات اور اپنے مخالفین سے متعلق آئے روز سوشل اور الیکٹرانک میڈیا میں بیان داغنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ کے ساتھی تیزی سے یا تو خود استعفا دے کر جا رہے ہیں، یا پھر صدر ٹرمپ انہیں خود برطرف کر رہے ہیں۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ٹرمپ نے حال ہی میں مقرر کیے گئے اپنے میڈیا چیف انتھونی سکارامچی کو برطرف کر دیا ہے۔سکارا مچی کو 10 روز قبل ہی وائٹ ہاؤس میں ڈائریکٹر کمیونی کیشن کے اہم عہدے پر فائز کیا گیا تھا۔ ذرائع ابلاغ نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ٹرمپ کے نئے چیف آف اسٹاف جان کیلی نے پیر کے روز اپنا عہدہ سنبھالتے ہی اسکارا مچی کو ہٹا دیا ہے۔ ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ اب اس عہدے کے لیے کسے منتخب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جنرل جان کیلی نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس کے نئے چیف آف اسٹاف کے طور پر ذمے داریاں سنبھال لی ہیں۔ یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انتھونی سکارامچی کی برطرفی کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سارا سینڈرز نے اپنی یومیہ بریفنگ کے دوران بتایا کہ کیلی کو مکمل اختیارات حاصل ہیں اور وہ اپنی مرضی کے مطابق کام کریں گے۔ سارا سینڈرز کا مزید کہنا تھا کہ کیلی مشکلات میں گھرے وائٹ ہاوس کو منظم کرتے ہوئے وہاں استحکام لائیں گے۔ واضح رہے کہ نیو یارک شہر سے تعلق رکھنے والے 53 سالہ سکارامچی واشنگٹن انتظامیہ کے ایک رکن کے طور پر کئی مرتبہ اپنے متنازع بیانات اور مخصوص طرز کی وجہ سے سرخیوں میں رہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اپنے پہلے 6 ماہ کے دوران سے ہی مسلسل تنازعات، تفتیش، برطرفیوں اور اسکینڈلز کی زد میں ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ بات وائٹ ہاؤس میں عدم استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مطابق بھی اس وقت ٹرمپ کی حمایت کم ترین سطح پر ہے۔
وائٹ ہاؤس ؍ میڈیا چیف