کراچی(اسٹا ف رپورٹر)ابراہیم حیدری کے مکینوں کے صبر کا پیمانہ ٹوٹ گیا، سیکڑوں افراد کا پانی کی قلت اور پانی مافیا کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، علاقے میں پیدل مارچ، واٹر پمپ اسٹاپ پر دھرنا، روڈ بلاک، ٹائر نذرآتش، ایک ہفتے کے دوران پانی فراہم نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین ضلع کونسل کراچی کے آفس کے سامنے دھرنے کا اعلان، بصورت دیگر ابراہیم حیدری سے وزیراعلیٰ ہاؤس تک پیدل مارچ کرنے کا انتباہ۔ تفصیلات کے مطابق سمندر کنارے آباد ماہی گیروں کی قدیم بستی ابراہیم حیدری میں گزشتہ کئی ماہ سے پانی کی شدید قلت اور پانی مافیا کی طرف سے پانی چوری کیخلاف سیککڑوں لوگ جن میں عورتوں کی
بڑی تعداد شامل تھی نے پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین محمد علی شاہ، یونین کونسل ابراہیم حیدری کے چیئرمین آصف علی شاہ، معززین علاقہ حاجی بابو شولانی، حاجی احمد باتانی، غلام محمد میربحر، قاسم نوحانی، عبدالرحمان خاصخیلی اور عالم شاہ و دیگر کی قیادت میں یونین کونسل آفس سے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا۔ اس موقع پر مظاہرین کے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ تھے، جن پر ’’ابراہیم حیدری بن گئی کربلا کربلا، شرم کرو، حیا کرو، پانی کی چوری بند کرو، پینے کے لیے پانی دو، جینے کے لیے پانی دو‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے گوٹھ کے مختلف راستوں، بازاروں اور چوراہوں سے گزرتے ہوئے واٹر پمپ مین اسٹاپ پر پہنچ کر دھرنا دے دیا۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران ٹائر نذر آتش کیے گئے، جس کی وجہ سے تین گھنٹے تک مین روڈ بلاک ہوگیا اور بڑی تعداد میں گاڑیاں کھڑی ہوگئیں۔ اس موقع پر پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین محمد علی شاہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی عملداروں کی طرف سے ابراہیم حیدری کے مکینوں کے ساتھ کیے گئے وعدے وفا نہیں ہوسکے ہیں اور آج تک گوٹھ کے پسماندہ محلوں میں پانی کی بوند تک نہیں پہنچ سکی ہے۔اس موقع پر یونین کونسل ابراہیم حیدری کے چیئرمین آصف علی شاہ، سمیرا، غلام محمد میربحر، قاسم نوحانی، عبدالرحمان خاصخیلی اور عالم شاہ و دیگر نے خطاب کیا۔