اسلام آباد( خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے عمران خان اور پارٹی پر سنگین الزامات عائدکرتے ہوئے علیحدگی کا اعلان کردیا۔ منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے،میں ایک روایتی خاتون ہوں اور میرے لیے عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں اور یہی میری پارٹی چھوڑنے کی وجہ ہے۔ خاتون رکن اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ عمران خان موبائل فون پر خواتین اور لڑکیوں کو غلط پیغامات بھیجتے تھے، وہ 2 نمبر پٹھان ہیں۔عائشہ گلالئی کے بقول اکتوبر 2013ء میں پہلی بار عمران خان کا ٹیکسٹ میسج ملا،اس میں ایسے الفاظ تھے جو کسی کی غیرت برداشت نہیں کرسکتی، عمران خان کا بلیک بیری چیک کر لیں سب کچھ سامنے آ جائے گا، وہ خواتین کو بھی کہتے ہیں کہ بلیک بیری رکھیں اس سے میسج ٹریس نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا عمران خان کی ٹکٹوں کے معیار کچھ اور ہیں جس پر میں پورا نہیں اترتی‘میں نے بہت برداشت کیا لیکن عمران خان کو اپنی عادتوں پر کنٹرول نہیں،پاکستان میں بھی مغربی کلچر لانا چاہتے ہیں،صرف میں ہی نہیں پی ٹی آئی کی کئی خواتین پارٹی کے ماحول سے پریشان ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے بے نظیر بھٹو کے بارے میں ایسی باتیں کہیں کہ مجھے افسوس ہوا، وہ مردہ افرادکے بارے میں بھی برے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ اخلاقی بنیادوں پر عمران خان کے خلاف آرٹیکل 62 ۔ 63 کے تحت کارروائی ہونی چاہیے اور انہیں نااہل قرار دیاجانا چاہیے،عمران خان نفسیاتی امراض کا بھی شکار ہیں ، تحریک انصاف کی تبدیلی سوشل میڈیا پرہے گراؤنڈ پرنہیں۔انہوں نے وضاحت کرتے ہو ئے کہا کہ مسلم لیگ نواز میں شمولیت اختیار نہیں کر رہی۔عائشہ گلالئی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا بیٹا پیسے لے کر لوگوں کے کام کرتا ہے، ا?ج ایسے ٹھیکے ہیں جس پر پرویز خٹک نے غیر قانونی طور پر لیزنگ لی ہوئی ہے،شاید ان کے ٹھیکوں سے عمران خان کا کچن چلتا ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کے نے تنگی مائنز میں اپنے کزن کو غیرقانونی لیز دی ہے، ان کے خلاف کرپشن کے ثبوت لے کر عمران خان کے پاس گئے، عمران نیازی کو پتا نہیں کیا مسئلہ تھا سارے ثبوت ایک طرف رکھ دیے۔