ملکی توانائی بحران کا حل صرف سندھ میں ہے‘ مراد علی شاہ

211
کراچی (اسٹاف رپورٹر )وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ 70فیصد گیس اور 42فیصد تیل پیدا کرنے والا واحد صوبہ ہے،ملک کے توانائی بحران کاحل صرف سندھ میں ہے۔ یہ بات انہوں نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ورلڈ بینک کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سندھ میں رینیوایبل توانائی سے 5500میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے،شمسی توانائی سے 10میگاواٹ، ہائیڈرو سے 130 میگاواٹ اور کچرے سمیت دیگر سے 1500میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی اہلیت و استعداد ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صوبہ سندھ 70فیصد گیس اور 42فیصد تیل پیدا کررہا ہے، ملک کے توانائی بحران کا حل صرف سندھ میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے اسکولز شمسی توانائی پر منتقل کرنے جارہے ہیں، 2013ئمیں سب سے پہلے تھر میں دوسرحدی گاؤں کو شمسی توانائی سے بجلی دی تھی، یہ ہمارے محکمہ توانائی کا پہلا کام تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پاور کمپنی و ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ قائم کی ہے اور اس کاپہلا منصوبہ نوری آباد پاور پلانٹ ہے۔بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی موجودگی میں سندھ انرجی اور کے الیکٹرک کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔ معاہدے کے تحت وزیراعلیٰ ہاؤس کو شمسی توانائی پر کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے کی خوشحالی اور اسے سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک حب کی حیثیت دلانے کے لیے ہر شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی ہیں اور جامع منصوبہ بندی کی ہے۔انہوں نے یہ بات ورلڈ بینک کی ٹیم سے جس کی قیادت اس کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر پچھاموتو النگوان کررہے تھے سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں کہی۔