روزانہ کی 12سنت رکعات

1307

عارف متین انصاری
سنت نمازوں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے ام المؤمنین حضرت امِّ حبیبہؓ روایت کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے دن اور رات میں (فرائض کے علاوہ) بارہ رکعات ادا کیں تو اس کے لیے جنت میں مکان بنایا جائے گا۔ ان سنتوں کی تفصیل یہ ہے: چار رکعت ظہر سے پہلے اور دو رکعت ظہر کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد، دو رکعت عشاء کے بعد اور دو رکعت نمازِ فجر سے پہلے۔‘‘ (ترمذی)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص دن اور رات میں بارہ رکعتوں پر مداومت اختیار کرے تو وہ جنت میں داخل کر دیا جائے گا، فجر سے پہلے دو رکعتیں، چار رکعتیں ظہر سے پہلے اور دو بعد میں، مغرب کے بعد دو رکعتیں اور عشا کے بعد دو رکعتیں۔ (سنن النسائی)
سیدہ عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ آپؐ نے فرمایا: فجر کی دو رکعتیں دنیا و مافیہا سے بہتر ہیں۔ (مسلم)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ہی مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جس قدر خصوصی اہتمام فجر کی دو سنتوں کا کرتے تھے اتنا کسی اور نفلی نماز کا نہیں کرتے تھے۔ (بخاری ومسلم)
ام المؤمنین عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبیؐ چار رکعتیں ظہر سے پہلے اور دو رکعتیں (سنتیں ) فجر سے پہلے کبھی نہ چھوڑتے تھے۔ (بخاری)
سیدنا ابو ذرؓ بیان کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا: تم میں سے ہر کوئی اس حال میں صبح کرتا ہے کہ ہر جوڑ پر صدقہ ضروری ہوتا ہے۔ پس ہر تسبیح (سْبحَانَ اللہ کہنا) صدقہ ہے، ہر تمحید (اَلحَمدْلِلہِ) صدقہ ہے، ہر تہلیل (لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہْ) صدقہ ہے اور ہر تکبیر (اللہ اکبر) صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور جو چاشت کی دو رکعتیں ادا کرتا ہے اسے ان سب کے مقابلے میں یہی دو رکعتیں کافی ہیں۔ (مسلم)
پنج وقتہ نمازوں میں فرض کے علاوہ سنت نمازیں بھی ادا کی جاتی ہیں، جن کی فضیلت اور ثواب کا ذکر احادیث میں ملتا ہے۔ ام المؤمنین حضرت سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: فرض کے علاوہ جو شخص بارہ رکعتیں دن رات میں پڑھا کرتا ہے، اس کے لیے ایک گھر جنت میں بنادیا جاتا ہے۔ (مسلم)
ام المؤمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبح کی دو سنتیں دْنیا اور جو کچھ دْنیا میں ہے، ان سے بہتر ہیں۔ (مسلم و ترمذی)
ام المؤمنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ظہر کے فرض سے پہلے جو شخص چار رکعتیں پڑھا کرتا ہے تو اس شخص پر دوزخ کی آگ حرام کردی جاتی ہے۔ (ابوداؤد و ترمذی)
حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ظہر سے قبل کی (چار) رکعتوں کا ثواب ایسا ہی ہے، جیسے تہجد کی نماز کا ثواب۔ (طبرانی)
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عصر سے پہلے چار رکعت پڑھنے والوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رحمت کی دْعا دی ہے۔ (ابوداؤد و ترمذی)
مغرب اور عشاء کی دو دو سنتوں کا ثواب بھی بہت ہے، اللہ تعالیٰ ان سنتوں کے پڑھنے والوں کا گھر جنت میں بنائے گا۔ علاوہ ازیں مغرب کے بعد چھ رکعت نماز اوابین (نفل) کا ذکر بھی حدیث شریف میں ہے۔
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: مجھے میرے حبیبؐ نے تین چیزوں کے بارے میں وصیت کی ہے جب تک زندہ رہوں ان کو کبھی نہ چھوڑوں گا۔ ہر مہینے میں تین روزے، چاشت کی نماز اور سونے سے پہلے وتر کی ادائیگی۔ (مسلم)