پاناما میں ملوث تمام افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں‘ سراج الحق

450

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سابق وزیر اعظم کیا تھے اور کیا کررہے تھے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے فیصلہ دیدیا ہے ،موجودہ وزیر اعظم اپنی توانائیاں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو غلط اور نواز شریف کو فرشتہ ثابت کرنے پر ضائع کرنے کے بجائے اپنی کارکردگی بہتر بنانے پر صرف کریں تو ان کے لیے زیادہ بہتر ہوگا،ہماری جدوجہد ملک کو کرپشن فری اسلامی و فلاحی مملکت بنانے تک جاری رہے گی،جب تک قوم کا لوٹا گیا کھربوں روپیہ واپس نہیں لے لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے،عدالت عظمیٰ لوٹی گئی قومی دولت واپس لانے کے لیے اقدامات کرے ،حکومت اور اپوزیشن دونوں طرف قابل مواخذہ لوگ موجود ہیں،عدالت عظمیٰ پاناما ،دبئی ،لندن لیکس ،بینکوں سے قرض لے کر معاف کرانے اور این آر او کے ڈیٹرجنٹ سے نہانے والوں کوپکڑے اور احتساب کا ایسا مستقل اور فول پروف نظام بنائے تاکہ کسی کو قومی امانتوں میں خیانت کی جرأت نہ ہو ۔پاناما ا سکینڈل کے دیگر 436 کرداروں کے خلاف کارروائی کا عمل فوری شروع کیا جائے اور لسٹ میں موجود لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں تاکہ کسی کو بھاگنے کا موقع نہ مل سکے ،نواز شریف کی نااہلی سے احتساب کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا ہے دوسرے مرحلے میں موجودہ اور سابق حکمرانوں کااحتساب ہوگا ، 62،63کو آئین سے بے دخل کرنے کی باتیں کرنے والے دراصل آئین شکنی کے عزائم کا اظہار کررہے ہیں ۔قوم کسی کومتفقہ آئین کا حلیہ بگاڑنے اورلٹیروں کو اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہونے کی کھلی چھوٹ نہیں دے گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں منصورہ میں جاری 5 روزہ تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کچھ لوگ 62،63کو 58ٹو بی قرار دے کراسے آئین سے نکالنے کی باتیں کررہے ہیں حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کی ساری دلیلیں بھونڈی اور بے سود ہیں۔ 62،63عوامی نمائندوں کی اہلیت کی آئینی دفعات ہیں ان کی آئین سے بے دخلی کی باتیں دراصل آئین شکنی کے ارادے ہیں جو کبھی پورے نہیں ہوں گے ۔آرٹیکل 62اور63کے خلاف کسی بھی سازش کوقوم برداشت نہیں کرے گی۔ ہماراالمیہ ہے کہ70برس گزرجانے کے باوجودآج بھی اقتدار پر ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلاموں اور آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے کمیشن خوروں کاقبضہ ہے ۔جاگیر دار ،سرمایہ دار اور وڈیرے سیاست کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں ،انہوں نے اپنا تسلط قائم رکھنے کے لیے سیاست کو عام آدمی کے لیے شجر ممنوعہ قرار دے رکھا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی20کروڑ عوام کی حقیقی ترجمان ہے۔ہم اقتدار کے دروازے عام آدمی کے لیے کھولنا چاہتے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی مارچ 2016ء سے کرپشن کے خلاف تحریک چلارہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جس نے بھی ملکی دولت لوٹی ہے اس کاکڑااحتساب ہونا چاہیے۔ اس وقت ملک میں کرپشن کے خلاف عوام کے اندر شدید نفرت ہے اور لوگ چاہتے ہیں کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنا دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹیاں اور جھنڈے بدل کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے لٹیرو ں کے اس گروہ سے مستقل نجات کے لیے دیانت دار قیادت کا انتخاب ضروری ہے اورہم سمجھتے ہیں کی آئندہ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے تو چوروں اور لٹیروں سے نجات کے لیے یہ انتخابات فیصلہ کن ثابت ہوسکتے ہیں،ہم اس اہم موقعے کو ضائع نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی مجلس عاملہ نے فیصلہ کیاہے کہ ملک میں سب کے احتساب کے لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔عوام اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں ۔