بھارتی فوج کے ہاتھوں مزید 3کشمیری شہید‘ وادی بھر میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے

999
سری نگر(اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں مزید3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف وادی بھر میں ہڑتال اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، بانڈی پورہ میں فورسز سے جھڑپ میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے نوجوانوں کو ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں امرگڑھ کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ فوج نے علاقے میں ایک گھر کو بھی تباہ کیا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں ایک بھارتی فوجی اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔دریں اثنا کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارت مخا لف مظاہرے روکنے کے لیے سوپور اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں اور علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔ انتظامیہ نے سوپور ، ہندواڑہ، حاجن، سمبل اور شمالی کشمیر کے دیگر علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بند رکھنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے پر امن مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3نوجوان شدید زخمی ہوگئے ۔زخمی نوجوانوں کے نام بلال احمد وانی، لطیف احمد خان اور سہیل احمد بٹ بتائے جاتے ہیں جنہیں سری نگر کے اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ کشمیر ی عوام بھارتی فوج کے ہاتھوں امرگڑھ میں فوج کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے لیے ضلع کے علاقے صدر کوٹ بالامیں سڑکوں پر نکل آئے ۔ علاقے میں تعینات بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی اور پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے چلائے جس کے نتیجے میں نوجوان گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی اور تحصیل کولگام کے امیر فاروق احمد شیخ کو ضلع کے علاقے گوپال پورہ سے گرفتار کرنے کے بعد کولگام تھانے میں منتقل کردیاہے۔مزید برآں مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوانوں کی شہادت پر ہفتے کو دوسرے روز بھی اسلام آباد قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ اسلام آباد کے لال چوک ، شیر پورہ، اچھی پورہ، جنگلات منڈی ، اچھہ بل اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے زبر دست بھارت مخالف مظاہرے کیے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔قابض فورسز اہلکاروں اور نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔