میرپورخاص(نمائندہ جسارت)سندھ نرسز ایگزامنیشن کراچی بورڈ کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے خلاف نرسنگ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میرپورخاص کی جانب سے چوتھے روز بھی سول اسپتال میں ایک گھنٹہ علامتی ہڑتال کی گئی اور میرپورخاص پریس کلب تک ایک ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے رہنما شاہنواز کانیو ، مسز شاہین ، ریما خانزادہ ، انم گلزاراور رزاق سراج و دیگر نے کہا کہ سندھ نرسز ایگزامنیشن کراچی بورڈ کی جانب سے مڈوائف اور کمیونٹی مڈوائف کے کورسز کے جو نتائج جاری کیے ہیں ہم انہیں مسترد کرتے ہیں ۔ان امتحانات میں سندھ بھر سے 4000 امیدواروں نے شرکت کی مگر اس میں سے صرف 400 امیدوار یعنی95 فیصد امیدوار پاس ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ بڑی تعداد میں امیدواروں کے پیپرز غائب کر دیے گئے ہیں جوکہ شاگردوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔ انہوں نے سیکرٹری ہیلتھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کنٹرولر کراچی بورڈ مسز خیرالنسااور ڈپٹی کنٹرولر عطا راجپر کو فوری طور پر معطل کر کے اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے اور سابق کنٹرولر غلام سرور قادری کے وقت میں بنائے گئے رزلٹ کو جاری کیا جائے اور شاگردوں کو انصاف فراہم کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کے دائرے کو وسیع کر دیا جائے گا۔