پی سی بی کا سرپرست اعلیٰ غیر سیاسی ہونا چاہیے‘ شہریار خان

335

لاہور(جسارت نیوز )پاکستان کرکٹ بورڈ کے سبکدوش ہونے والے چیئرمین شہریارخان کا کہنا ہے کہ ان کی ذاتی رائے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا پیٹرن ان چیف غیرسیاسی شخصیت کو ہونا چاہیے کیونکہ سیاسی لیڈر کا کچھ پتہ نہیں کہ وہ کس طرف رخ کر لیتے ہیں اور وہ اپنے لوگوں کا تقرر کرتے ہیں جو کرکٹ کے لیے اچھا نہیں ہے۔یاد رہے کہ شہریارخان پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین کی حیثیت سے3 سالہ مدت مکمل ہونے کے بعد سبکدوش ہوگئے ہیں اور 9 اگست کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کا انتخاب عمل میں آئے گا۔ ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف پہلے صدر ہوا کرتے تھے بعد میں وزیراعظم پیٹرن ان چیف بن گئے تاہم اس تبدیلی سے انھیں اپنے فرائض انجام دینے میں کوئی فرق نہیں پڑا۔شہریارخان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف بھی تھے، خود کرکٹ کے شوقین تھے اور فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل چکے تھے تاہم ذاتی طور پر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پیٹرن ان چیف کسی غیرسیاسی شخصیت کو ہی ہونا چاہیے۔اس سوال پر کہ غیرسیاسی شخصیت یعنی صدر کا دوبارہ پیٹرن ان چیف ہونا کس طرح ممکن ہے، شہریار خان نے جواب دیا کہ یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ آئین میں تبدیلی کی جائے تو پیٹرن ان چیف بھی دوبارہ صدر مملکت بن جائیں گے لیکن آئین بدلنا بھی بڑی بات ہے۔شہریارخان نے کہا کہ انہیں اپنے موجودہ دور کے مقابلے میں سابقہ دور میں فیصلے کرنے کے سلسلے میں زیادہ آسانی تھی کیونکہ اس وقت کلچر مختلف تھا جبکہ موجودہ دور میں نئے آئین کے تحت وہ بورڈ آف گورنرز اور مختلف کمیٹیوں کی بات سننے کے پابند رہے۔ شہریارخان نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ نجم سیٹھی کے ساتھ ان کے اختلافات رہے۔انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی اور وہ ایک پیج پر تھے۔ ان کے مطابق بعض جگہ تھوڑا سا اختلاف ہوتا تھا اس سے زیادہ نہیں۔شہریارخان نے کہا کہ ہم دونوں نے مل کر کام کیا۔ پاکستان سپر لیگ میں نجم سیٹھی آگے تھے جبکہ دوسری باتوں میں وہ (شہریارخان) آگے رہے۔ یہ درست نہیں کہ پالیسیوں پر دونوں میں اختلاف تھا، جو بھی تھوڑا بہت اختلاف ہوتا تھا مل کر سلجھا دیتے تھے۔ شہریارخان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے 3 سالہ دور سے مطمئن ہیں۔
وہ جب چیرمین بنے تھے اس وقت چیرمین شپ کا معاملہ عدالت میں تھا لیکن وہ جتنا عرصہ بھی بورڈ میں رہے اس دوران کرکٹ بورڈ میں استحکام رہا، تسلسل رہا بورڈ کی مالی پوزیشن بھی ٹھیک ہوگئی اور کوئی بھی بڑا سکینڈل سامنے نہیں آیا۔شہریارخان کا کہنا ہے کہ انہیں بھارت سے دو طرفہ سیریز نہ ہونے کا افسوس ہے جس کے لیے انہوں نے ہرممکن کوشش کی۔