کراچی (اسٹا ف رپورٹر) جامعہ اردو گلشن کیمپس کے مرکزی دروازے کے ساتھ پیدل چلنے کے لیے موجود بالائی گزرگاہ گزشتہ بارشوں میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جانے کے باعث بند کر دی گئی تھی ۔ اس کی مرمت نہ کیے جانے کے خلاف پیر کے روز اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ اردو کی جانب سے یونیورسٹی روڈ پر احتجاج کیا گیا۔ترجمان جمعیت جامعہ اردو محمد عامر کا کہنا تھا کہ سڑک کو پار کرنے کے لیے موجود واحد بالائی گزرگاہ بھی گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے بند ہے جس کے باعث طلبہ و طالبات کوکافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سڑک کی نو تعمیرات کے بعد گاڑیوں کی رفتار میں بھی تیزی آگئی ہے، سڑک پار کرنا مزید مشکل ہوگیا ہے اور اسی تیز رفتاری کے باعث کئی مرتبہ حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں جس میں بارہا طالبات زخمی بھی ہوئی ہیں۔ تاہم اس تمام تر صورتحال کے باوجود انتظامیہ کی عدم دل چسپی معاملے کی سنگینی میں اور اضافہ کر رہی ہے۔ محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی جمعیت طلبہ ، طلبہ و طالبات کی آسانی کے لیے اس پل کی جلد از جلد مرمت کے مطالبے کولے کر گزشتہ ہفتہ احتجاج کر چکی ہے، اعلیٰ حکام و بلدیاتی اداروں کو خطوط بھی ارسال کیے گئے لیکن تاحال کوئی کارروائی نہ کیے جانے پر جب آج مظاہرہ کیا گیا تو سیکورٹی ادارے حرکت میں آئے اور احتجاج کرنے والے طلبہ و طالبات گرفتار کر کے لیے گئے۔ معاملے پر ترجمان جمعیت نے موقف اختیا ر کیا کہ احتجاج کرنا طلبہ کا جمہوری حق ہے اور پولیس گردی سے طلبا کے جائز مطالبات کو دبایا نہیں جا سکتا، انہوں نے گورنر، وزیر اعلیٰ، صوبائی وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ بالائی گزرگاہ کی فوری طور پر مرمت کرائی جائے تاکہ طلبہ و طالبات کو سڑک پار کرنے میں اپنی جان سے ہاتھ نہ دھونا پڑے مزید کسی حادثے کی ذمے دار انتظامیہ ہوگی۔