مشرف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ ہمارا نہیں‘ عدالتوں کا تھا‘ نواز شریف

186

اسلام آباد( آن لائن+صباح نیوز ) سابق نااہل وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو باہر بھیجنے کافیصلہ ہمارا نہیں بلکہ عدالتوں کا تھا۔ ان کے بقول مجھے گھر بھیج دیا گیا،عدالتی فیصلہ اور حالات بہت کچھ بتا رہے ہیں لیکن کبھی نہیں چاہوں گا کہ انتشار پھیلے‘ابھی کہیں نہیں جارہا ‘ میری سنچری مکمل ہونی ہے۔منگل کو پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا اور کارکنوں سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ کیا عوام کے ووٹ کو اسی طرح دھتکارا جاتا رہے گا؟ وزیر اعظم کو ذلیل و رسوا نہیں کرنا چاہیے، پاکستان کے 18وزرائے اعظم میں سے کوئی بھی اپنی آئینی مدت پوری نہیں کر سکا ، یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نااہلی تک نہیں جانا چاہیے تھا، اپنی نااہلی سے متعلق فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن اس سے اختلاف بھی ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ ہمارے ریفرنسز نیب کو بھیجے گئے ہیں اور پہلی بارنیب پر عدالت عظمیٰکا جج بٹھایا گیا ہے، جج صاحب اپنی مرضی کا ٹرائل کروا کر فیصلہ دلوائیں گے،فیصلے کے بعد اپیل بھی ان ہی جج صاحب کے پاس جائے گی۔سابق نااہل وزیراعظم نے کہا کہ بھرپور طریقے سے باہر نکلوں گا اور بھرپورطریقے سے سیاسی مہم چلائی جائے گی ‘ کارکنان تیار ہوجائیں۔