لاہور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی پاکستا ن کے سیکرٹری جنرل اور کرپشن فری پاکستان تحریک کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کا دینی و قومی فرض بنتاہے کہ ملک میں نظریاتی،اقتصادی اور انتخابی کرپشن کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرے اور عوام کو منظم کرے ، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے عوام اور ریاستی اداروں کو مل کر کام کرناہے،بے اعتمادی و تصادم کا ماحول کرپشن چھپانے اور احتساب سے بچنے کے لیے کھڑا کیا جارہا ہے۔کرپشن فری پاکستان کے لیے جماعت اسلامی ملک گیر رابطہ عوام تحریک کا آغاز کرے گی۔انہوں نے کہاکہ آزادی کے 70 سال پورے ہورہے ہیں، سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ اس لیے بالادست اور طاقتور رہی کہ سیاسی جمہوری قیادت اور جماعتوں نے جمہوری پارلیمانی روایات اور سیاسی محاذ آرائی پر اختلاف رائے کو برداشت کرنے کے بجائے ذاتی دشمنی ، پگڑی اچھالنے اور ایک دوسرے کا گریبان پھاڑنے کا راستہ اختیار کیا۔نام نہادمنتخب افراد اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں ، پاپولر پارٹیاں انہیں شیرِ مادر جان کر قبول کرتی ہیں، یہی نااہل کرپٹ اور بے وفا حاوی ہوتے ہیں،چرب زبانی کا جھنڈا بلند ہوتاہے ، مخلص سیاسی کارکن دیوار سے لگا دیے جاتے ہیں اور وزیراعظم کے پاؤں کے نیچے سے زمین نکال دی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف نے جب یہ فیصلہ کر ہی لیاہے کہ شاہد خاقان عباسی وزیراعظم اور شہبازشریف پنجاب میں ہی رہیں گے تو اب انہیں سیاست میں ٹھہراؤ لانا چاہیے، وہ نیب میں مقدمات کا سامناکرنے کی تیاری کریں اور 2018 ء کے انتخابات سے پہلے گرینڈ ڈائیلاگ کا ماحول پیدا کریں ، تصادم اور ریاستی اداروں کو بے توقیر کرنے سے سب کے ہاتھ سے سب کچھ نکل جائے گا ۔ اجلاس میں حافظ محمد ادریس ، اظہر اقبال حسن ، محمد اصغر ، وقاص جعفری ، امیر العظیم ، بلال قدرت بٹ ،زبیر گوندل اور دیگر رہنما شریک ہوئے ۔