سیاسی استحکام کیلئے اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا‘ میاں مقصود

166

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا عدالتی فیصلے کیخلاف سڑکوں پر نکلنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے فیصلے کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔ یہ لمحہ فکر ہے، اس سے ملک میں افراتفری اور انتشار بڑھے گا۔ نواز شریف نے نادان دوستوں کے مشوروں پر عمل کرکے خود کو اور ملک وقوم کو نقصان پہنچایا ہے اور اب بھی ان کا طرز عمل انصاف پسند جمہوری قوتوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلامی جمعیت طلبہ کی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر من وعن عمل درآمد کرکے ہی ملک میں سیاسی استحکام آئے گا۔ اداروں کی آپس میں چپقلش کا براہ راست نقصان ملک وقوم کو ہوگا اور اس ساری صورتحال سے دشمنوں کو اپنی مذموم کارروائیاں کرنے میں آسانیاں ہوں گی۔ انسانوں کی بستی میں عدالتوں سے لڑائی کسی کو بھی زیب نہیں دیتی۔ کل تک سڑکیں بند کرنے والے ترقی کے دشمن تھے، آج کیسے یہی عمل فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اللہ اور اللہ کے رسولؐ سے خانہ کعبہ میں بیٹھ کر کیے گئے وعدے کو یاد کریں۔ سود کی سرپرستی اور وفاقی شرعی عدالت کے سود کے متعلق فیصلے کیخلاف اپیل، عاشق رسولؐ ممتاز قادری کو پھانسی اور اسلام کے نام پر حاصل ہونے والے پاکستان کو سیکولر ازم پر چلانا بڑے گناہ ہیں اور یہ نواز شریف کے زوال اور گرفت کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف آرام سے بیٹھ کر اپنی ناکام پالیسیوں کا جائزہ لیں اور سڑکوں پر مارچ کرکے ملک میں بے یقینی کی کیفیت اور الزام تراشیوں کے ذریعے حالات کو مزید خراب نہ کریں۔ حکمرانوں نے آئین کی شقوں 63,62 کو چھیڑنے کی کوشش کی تو بھرپور دفاع کریں گے۔ یہ شقیں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں کے نمائندوں کو پابند کرتی ہیں کہ وہ ہر لحاظ سے بے داغ اور سچے مسلمان ہوں۔