نواز شریف لاہور کیلئے روانہ‘ پنڈی میں پڑاؤ

514
ن لیگ کے کارکن میاں نوازشریف کا راولپنڈی پہنچنے پر استقبال کررہے ہیں

اسلام آباد/راولپنڈی (خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بدھ کے روز اسلام آباد سے لاہور تک کی ریلی کا آغاز کر دیا ہے۔ ریلی کا مقصد مسلم لیگ ن کی طرف سے سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ بم پروف کنٹینرمیں سوار ہونے سے قبل نوازشریف کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 3بار گلے لگا کررخصت کیا۔اس سے پہلے پنجاب ہاؤس میں اہم اجلاس ہوا جس میں لیگی قیادت نے ریلی کے روٹ کے حوالے سے مشاورت کی۔ریلی کی ابتداء میں 7بکروں کا صدقہ دیا گیا۔ نواز شریف اسلام آباد میں واقع پنجاب ہاؤس کے عقبی دروازے سے صبح 11 بجے کے بعد روانہ ہوئے ، جس پر مرکزی دروازے پر انہیں رخصت کرنے کے لیے آنے والے کارکنوں نے مایوسی کا اظہار کیا۔ نواز شریف کی ریلی کے پیش نظرسیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ‘ اسلام آباد سے راولپنڈی کے درمیان آنے والے متعدد راستے سیل کردیے گئے جبکہ پیٹرول پمپس ‘ہوٹل، مالز اور دکانیں بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ن لیگ کی جانب سے ریلی کو نوازشریف سے اظہار یکجہتی کا دن قرار دیا جارہا ہے۔نیوز ایجنسی آن لائن کے مطابق نواز شریف کا بم پروف کنٹینر لگژری ائر کنڈیشن روم سمیت 38فٹ لمبا ہے جو کہ 4دن کے لیے حاصل کیا گیا ہے۔ریلی میں میاں نواز شریف کے ہمراہ ن لیگ کی قیادت اور کابینہ کے ارکان بھی موجود تھے۔پرجوش نعروں اور رقص سے کارکنوں نے جذبات کا اظہار کیا، نواز شریف نے ہاتھ ہلا ہلا کر کارکنوں کی محبت کا جواب دیا، لیگی رہنما طلال چودھری اورعابدشیر علی کارکنان کا جذبہ بڑھانے کے لیے گاڑی سے نکل کر نعرے لگواتے رہے۔وفاقی وزیر اور ن لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ جمعے تک لاہور پہنچ جائیں۔ریلی کے شرکاء کی تعداد کے حوالے سے متضاد دعوے کیے گئے ہیں ‘ لیگی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ریلی میں لاکھوں افراد شریک ہیں جب کہ ڈان نیوز اور بی بی سی کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ ریلی میں تقریباً 7000 شرکا اور 850حکومتی اور نجی گاڑیاں شامل ہیں۔دوسری جانب وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے راولپنڈی کے کمیٹی چوک کا دورہ کیا اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ڈان نیوز کے مطابق کمیٹی چوک پر عوام کی کم تعداد پر تبصرہ کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ‘جیسے جیسے نواز شریف کا قافلہ نزدیک آئے گا عوام کا جوش و خروش دیدنی ہوگا۔بعد ازاں نوازشریف کی ریلی کے پروگرام میں تیسری بارتبدیلی کر کے انہیں بدھ کی رات راولپنڈی میں روک لیا گیاسابق وزیر اعظم نے رات پنجاب ہاؤس راولپنڈی میں گزاری جہاں سے وہ آج جمعرات صبح لاہور کے لیے روانہ ہوں گے ۔ راولپنڈی کے کمیٹی چوک پر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ یہ کوئی پاور شور نہیں اپنے گھر جارہا ہوں ‘ نہیں چاہتا کہ آپ لوگ مجھے بحال کرائیں۔ انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ قوم کا مینڈیٹ کب تسلیم کیا جائے گا‘ کسی وزیراعظم کو مدت پوری کرنے نہیں دی گئی‘ ایک سال میں کوئی وزیراعظم قوم کی کیا خدمت کرے گا‘ کیا ہم عوام کے نمائندے نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھتا بڑھتا پھرپیچھے کی طرف جارہا ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ میں عدالتی فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن عوام اسے قبول نہیں کررہے۔