اختیارات کا غلط استعمال بھی کرپشن ہے‘ سراج الحق

325

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومتی پارٹی حقیقی احتساب کے لیے بل لائے ، جماعت اسلامی ساتھ دے گی ۔ پاناما لیکس کے بعد حکومت نے اپوزیشن کے ٹی او آر کو خود تسلیم نہیں کیا تھا ۔ جب تک افراد اور خاندانوں کے بجائے اداروں کو مضبوط نہیں کیا جاتا ، کرپشن کا ناسور پھیلتا رہے گا ۔ اختیارات کا غلط استعمال بھی کرپشن ہے ۔ پاناما لیکس ، آف شور کمپنیاں بنانے اور قرضے لے کر ہڑپ کرنے والوں کا کراس دی بورڈ احتساب ہوناچاہیے اور لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لیے جلد از جلد اقدامات کیے جانے چاہئیں ۔ کرپشن کسی رکشہ ڈرائیور ، مزدور یا کسان نے نہیں کی کرپشن کی بیماری بڑے لوگوں کی وجہ سے پھیلی ہے ۔ا سٹیل ملز ، واپڈا ، پی ٹی سی ایل سمیت قومی ادارے تباہ ہو چکے ہیں جبکہ جن لوگوں نے ان اداروں کی حفاظت کرنی تھی ، وہ اپنے کاروبار چمکانے کے لیے قومی اداروں کو برباد کرتے رہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 70 سال سے اقتدار پر مسلط کرپٹ مافیا نے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنارکھاہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہو مگر چند خاندان سیاست کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں اور کسی غریب کو اقتدار کے اس کھیل میں شامل نہیں ہونے دیتے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم جمہوریت کی جس شاخ پر بیٹھے ہیں ، اسے پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں ، ملک کے استحکام کے لیے کرپشن کی جڑیں کاٹنا پڑیں گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے ۔ ہم نے 70 سال میں ایک دن کے لیے بھی ریاستی امور کو اللہ اور رسول ؐ کے احکامات کے مطابق نہیں چلایا بلکہ سود کو اختیار کر کے اپنے ہاتھوں معیشت کی قبر کھودی اور معاشی تنگ دستی دور کرنے کے لیے صہیونی اداروں سے ذلت آمیز شرائط پر قرضے لیتے رہے یہی وجہ ہے کہ 70 سال میں ہم خود انحصاری کی منزل کو حاصل نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے مسائل کی دلدل سے نکلنے کا واحد راستہ ملک میں نفاذ اسلام ہے ۔ پاکستان کو مدینے کیَ طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے سیاست سے بالاتر ہو کر تمام جماعتوں کومتحد ہونا پڑے گا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر آج ہمارے ڈھائی کروڑ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں ، عوام کو تعلیم ، صحت اور چھت کی سہولت میسر نہیں اور سندھ بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں انسان اور جانور ایک ہی جگہ سے پانی پینے پر مجبور ہیں تو اس کا ذمے دار وہ حکمران طبقہ ہے جو خود عوام کے ٹیکسوں اور بلوں پر عیش و عشرت اور عوام کے ساتھ بھیڑ بکریوں جیسا سلوک کرتارہا۔ انہو ں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو خود احتسابی کا نظام بناناچاہیے اور کسی لٹیرے ، خائن اور جھوٹے کو اپنی پارٹی میں چھپنے کا موقع نہیں دیناچاہیے ۔