کوئٹہ‘ فوجی گاڑی پر بم حملہ ‘ 8اہلکاروں سمیت 17شہید

387
کوئٹہ: پشین اسٹاپ کے قریب فوجی گاڑی پر حملے کے بعد گاڑیوں میں آگ لگی ہوئی ہے، جب کہ ریسکیو اہلکار زخمیوں کو اسپتال منتقل کررہے ہیں

کوئٹہ/اسلام آباد/راولپنڈی (خبر ایجنسیاں) کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب فوجی گاڑی پر بم حملے میں 8اہلکاروں سمیت 17 افراد شہید اور 10 اہلکاروں سمیت 25افراد زخمی ہوگئے ،دھماکا انتہائی زور دار تھا جس کی آواز میلوں دور تک سنی گئی جبکہ قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائربریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر قابو پایا،دھماکے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اورسیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا،زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا جہاں بعض افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،دھماکے کے بعد تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی،دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی جس سے ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کی رات کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب زور دار دھماکا ہوا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکا سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں دیگر گاڑیوں میں بھی آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کے نتیجے میں7شہریوں سمیت 15افراد شہیدا ور 15شہریوں سمیت 27افراد زخمی ہو گئے ۔سول اسپتال کے ترجمان کے مطابق اب تک 17 افراد کی لاشیں لائی گئیں جبکہ 27 افراد زخمی ہیں جن میں سے 10 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ پاک فوج کے جوانوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیاجبکہ زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کے ٹرک پر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ آزادی کے جشن کو متاثر کرنے کی کوشش ہے ، دہشت گردی کے حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے ، ہمارا عزم کسی بھی چیلنج کے سامنے متزلزل نہیں ہو گا ۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا زور دار تھاجس کی آواز میلوں دور تک سنی گئی ۔دھماکا ہائی سیکورٹی زون میں ہوا جس کے قریب ایف سی ہاسٹل واقع ہے جبکہ بلوچستان اسمبلی، کوئٹہ لا کالج اور نجی اسپتال بھی دھماکے کی جگہ کے قریب واقع ہے۔دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی، جس سے ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ کی ہدایت پر بم دھماکے کے بعد سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،صوبائی وزیر صحت کے مطابق ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں فوری طور پر ڈیوٹی پر طلب کرلیاگیا ،جبکہ ڈیوٹی پر موجود طبی عملے نے فوری طور پر زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی شروع کردی ہے۔ دوسری جانب سے فائر بریگیڈکی گاڑیوں نے موقع پرپہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کاکہنا تھاکہ دھماکا بہت بڑا تھا ۔ تمام ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں ۔ بے گناہ افراد کے خون کا بدلہ لیں گے ۔دوسری جانب صدر ممنون حسین ،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیراعظم نوازشریف، امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق، آصف زرداری، عمران خان ،وزیر داخلہ احسن اقبال اور دیگر شخصیات نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری ، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کوئٹہ بم دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی جانب سے غمزدہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے انہوں نے اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اپنے مؤثر کردار کو جاری رکھے گی ہم پوری قوت کے ساتھ دہشت گردوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ان کے اس قسم کے گھناؤنے عزائم سے پاکستان کی سلامتی پر حرف نہیں آ سکتا جلد پاکستان کو مکمل طور پردہشت گردی سے نجات مل جائے گی ۔