کراچی میں رینجرز اپنا کام جاری رکھے‘ مزید مدد کریں گے‘ وزیراعظم

606

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی میں رینجرز اپنا کام جاری رکھے ، ضرورت پڑنے پر مزید مدد کی جائے گی ، شہر میں اسٹریٹ کرائمز کے حالیہ بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے ایسی صورتحال سے امن قائم کرنے کی 4سالہ محنت کو نقصان پہنچ سکتا ہے ،کراچی کے امن کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے جبکہ وزیراعظم نے کراچی کے لیے 25ارب روپے اورحیدر آباد کے لیے5 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کردیا ہے۔ ہفتے کے روز کراچی میں گورنر سندھ محمد زبیر کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مختلف ملاقاتوں میں سندھ کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بات چیت ہوئی کراچی میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے پر بات ہوئی ہے جبکہ تاجروں کی مشکلات کو بھی ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کراچی میں امن کے قیام کے لیے پرُعزم ہے کراچی میں امن کی صورتحال مزید بہتر کی جائے گی، کراچی میں رینجرز اپنا کام کرتی رہے گی اور ضرورت پڑنے پر رینجرز کی ہر ممکن مدد کریں گے۔وزیر اعظم نے کراچی کے لیے 25 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی پیکیج پر گورنر سندھ کی زیر نگرانی جلد کام شروع ہوگا، جبکہ حیدر آباد کے لیے 5 ارب روپے کی اسکیم ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے وفد اور دیگر سیاسی رہنما ؤں سے ملاقات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران ایم کیو ایم سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے مطالبہ کیا نہ کوئی شرط رکھی بلکہ صرف مسائل سے آگاہ کیا، ایم کیو ایم نے کسی شرط کے بغیر ہمارا ساتھ دیا، ایم کیو ایم نے مشکلات کا ذکر کیا اگر جائز ہوئیں تو حل کریں گے جبکہ غوث علی شاہ کے ساتھ ملاقات سیاسی نہیں ذاتی تھی۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے اسلام آباد تا لاہور ریلی میں عدلیہ مخالف بیانات سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف اپنے گھر جارہے ہیں انہوں نے کسی ادارے کو ہدف نہیں بنایا اور نہ ایسی کوئی بات کی کہ ان کے بیانات پر پابندی لگائی جائے ۔نواز شریف پارٹی کے لیڈر ہیں اور رہیں گے، وہ اپنے گھر جارہے ہیں اور کسی ادارے کے خلاف نہیں گئے سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے احتساب بل کا جائزہ لیا جائے گانواز شریف کی ہر پالیسی اور ہر کمٹمنٹ کو پورا کیا جائے گاکیونکہ اس وقت سب سے بڑی ضرورت اس بات کی ہے کہ صنعت ترقی کرے روزگار کے مواقع پیدا ہوں برآمدات بڑھے اور خسارے میں کمی واقع ہو یہ اہداف ہیں جن پر ہم اگلے 10ماہ کام کریں گے تا کہ ملک میں معاشی ترقی ہو اور نوجوانوں کو روزگار مل سکے ۔میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس وقت تک پارٹی چاہے گی میں وزیرا عظم رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے فنڈز دے دیے جاتے ہیں، 2012-13ء میں صوبوں کے لیے 1200بلین کے فنڈ تھے ،اس سال 1900بلین ہیں ۔اپنے اپنے صوبوں میں ترقیاتی کام کرنا بنیادی طور پر صوبائی حکومتوں کا کام ہے ۔وفاقی حکومت اس سال 25ارب کا پیکیج کراچی اور 5ارب کا حیدرآباد شہر کے لیے دے گی ۔نواز شریف کی ریلی کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ ایک سیاسی پارٹی ہے میں آج بھی کہتا ہوں کہ میرے وزیر اعظم نواز شریف ہیں میں نے 28تاریخ کو ائر بلیو کے بورڈ سے استعفا دے دیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گورنر کوئی سیاسی کردار ادا نہیں کر رہے ۔وفاق کے نمائندے ہیں اور اپنی ذمے داریاں ادا کر رہے ہیں شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ شاہ صاحب میرے دوست ہیں ان کی کوئی بھی شکایت ہو اسے ہم آئین کے مطابق حل کرنے کے پابند ہیں جوبھی مشکلات ہوں سی سی آئی کا فورم موجود ہے ہم 8-10دن میں سی سی آئی کا اجلاس بلائیں گے کسی بھی صوبے کی جو بھی مشکلات ہوئیں انہیں حل کیا جائے گا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور کی ادائیگی کر دی ہے اگر مزید ضرورت ہوئی تو وہ بھی کریں گے۔اپنے دورے کے دوران وزیراعظم شاہدخاقان عباسی مسلم لیگ سندھ کے رہنما غوث علی شاہ کے گھر گئے اور ان کی خیریت دریافت کی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ غوث علی شاہ سچے اور پکے مسلم لیگی ہیں۔اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایم کیو ایم کے وفد نے گورنر ہا ؤس میں ملاقات کی، وفد کی قیادت ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کی جبکہ وفد میں عامر خان، فیصل سبزواری، کنور نوید اور خالد مقبول صدیقی شامل تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی جس میں امن وامان اور کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی ۔وزیراعظم اور گورنر سندھ محمد زبیر کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں گورنر نے وزیراعظم کوسندھ میں انفرااسٹرکچرکی بہتری اور جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کی ترقی کے لیے مزید تعاون بڑھائے گی کراچی کو معاشی سماجی ترقی دینے کا وژن ہمارے ہی پاس ہے، سیاسی محاذ آرائی سے گریزکیا جائے۔ وزیراعظم نے گورنر سے کراچی آپریشن پر پیش رفت اور کچھ روز سے جرائم کی وارداتیں دوبارہ بڑھنے کی خبروں سے متعلق استفسارکیا جس پرگورنرسندھ نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی لہر دوبارہ شروع ہوئی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں امن وامان سے متعلق گورنر ہا ؤس میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں کورکمانڈر کراچی گورنر و وزیراعلیٰ، وفاقی وزیر داخلہ، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں 4 سال کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا ہر قیمت پر صوبے بھر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھی جائے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزمان کی گرفتاری میں تمام وسائل بروئے کار لائیں اس سے قبل ہفتے کے روز وزیراعظم پہلے دورہ کراچی کے موقع پر شہر قائد پہنچے جہاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر محمد زبیر اور آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کا ائرپورٹ پر استقبال کیا ۔وزیراعظم کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور مصدق ملک بھی ساتھ تھے۔ بعد ازاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزار قائد پرحاضری دی ہے اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ کی ۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے دورہ کراچی کے دورن میری ایڈیلڈ لپروسی سینٹرکا دورہ کیا اور انسانیت کے لیے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی انسانیت کے لیے 6دہائیوں پر مشتمل گرانقدر خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے سب سے متاثرہ طبقے کی بے لوث خدمت کے لیے ڈاکٹر فاؤ کے عزم اور لگن کا ہم سب پر قرض ہے جو اتارا نہیں جا سکتا ۔