سبزیوں اور پھل کی صنعت کیلئے حکومت سہولیات فراہم کرے گی‘ گورنر سندھ

446
گورنر سندھ محمد زبیر سے آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کی قیادت میں آنے والا 6 رکنی وفد ملاقات کررہا ہے

کراچی( اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستانی پھل اور سبزیاں دیگر ممالک کی نسبت زیادہ صحت مند اور معیار کے لحاظ سے بھی بہت بہتر ہیں لیکن ہمیں عالمی منڈیوں میں مقابلہ کے لیے بغیر بیج کے پھل کی کاشت کو ترجیح دینا ہوگی ،سبزیوں اور پھل کی صنعت کو مزید فعال کرنے کے لیے حکومت بھرپور تعاون و مدد اور درآمد و برآمد کنندگان کو ہر ممکن سہولیات بھی فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کی قیادت میں آنے والے 6 رکنی وفد سے ملاقات میں کیا ۔ وفد میں چیئر مین عبد المالک ، وائس چیئر مین ذوالفقار علی ، سیکرٹری جنرل محمد الیاس خان ، ذوالفقار علی اور فیصل سعید شامل تھے ۔ ملاقات میں پھل و سبزیوں کی درآمد و برآمدات ، عالمی منڈیوں میں پاکستانی پھل و سبزیوں کی مانگ ، درپیش مسائل سمیت پھل اور سبزیوں کی صنعت سے متعلق دیگر امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پھل اور سبزیوں کی برآمدات بڑھانے سے ملک کو بھاری زرمبادلہ حاصل ہو تا ہے اس ضمن میں حکومت برآمدات بڑھانے کے لیے برآمد کنندگان کو ہر ممکن تعاون و مدد فراہم کرے گی ، عالمی منڈیوں میں پاکستانی پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے بھی بھرپور اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ گورنر محمد زبیر نے ایسوسی ایشن کی جانب سے نیشنل کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی پھل اور سبزیوں کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے کانفرنس کے ساتھ ساتھ ایکسپو کا بھی انعقاد بہت ضروری ہے ، آج کل خصوصاً یورپ کی منڈیوں میں بغیر بیج کے پھل کو فوقیت دی جارہی ہے اس سلسلہ میں پاکستان میں بھی بغیر بیج کے پھل کی تیاری پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے ، عالمی منڈیوں میں پاکستانی پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کی بڑی وجہ بیج پر درکار ریسرچ کا نہ ہونا ہے ، ریسرچ سینٹرز میں اس جانب توجہ دینے کی ضرورت وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک میں پھل اور سبزیوں کی کا شت کو بڑھانے کے لیے جدید سہولیات کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے پاکستان میں بھی اس جانب خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ملاقات میں ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے گورنر سندھ کو بتایا کہ ایسوسی ایشن کا قیام 1986 ء میں عمل میں لایا گیا تھا ، اس وقت پاکستانی پھل و سبزیوں کی برآمدات 541 ملین ڈالرز ہے ، مراکش ، ترکی اور مصر کے برآمد کنندگان کے آنے سے عالمی منڈیوں میں مقابلہ بہت بڑھ گیا ہے۔ پاکستان 380 ملین ڈالرز کے پھل اور سبزیاں درآمد کرتا ہے جس کی حوصلہ شکنی بہت ضروری ہے تاکہ مقامی پھل اور سبزیوں کی حوصلہ افزائی ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن جنوری 2018 ء میں نیشنل کانفرنس کا اہتمام کررہی ہے جس میں دنیا بھر کے پھل و سبزیوں سے متعلقہ افراد اور کمپنیاں شریک ہوں گی ، نمائش کا مقصد پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانا ہے ، بغیر بیج کے پھل پر بھی کام تیزی سے جاری ہے ۔