اداروں کے درمیان کوئی محاذ آرائی نہیں‘ وزیراعظم 

383
کوئٹہ : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہورہا ہے

کوئٹہ (نمائندہ جسارت ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اداروں میں کوئی چپقلش نہیں، کسی ادارے کی کسی ادارے کے ساتھ محاذ آرائی نہیں ہے، یہ صرف اخباروں میں نظر آتی ہے،اپنا دفاع کرنا ہر ایک شخص کا حق ہے ،جو لوگ ریفرنس دائر کرتے ہیں کا ان جواب دیا جائے گا اور مقابلہ بھی کریں گے، مذاکرات ہی سیاست ہوتی ہے، امید ہے آصف زرداری ڈائیلاگ میں شامل ہوں گے، بلوچستان میں نوازشریف کے اعلان کردہ منصوبے جاری رکھیں گے اور گیس فراہمی ، ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی اور پانی کے لیے ڈیم کے علاوہ سی پیک کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔



ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے جہاں پر وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور صوبائی وزرا نے ائر پورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، عبدالقا دربلو چ ، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری اور دیگر وزرا شریک ہوئے، چیف سیکرٹری اورنگ زیب حق نے اجلاس کو امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔وزیراعظم کا اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن وامان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،عوام کے جان ومال کاتحفظ یقینی بناکر دہشت گردی کاخاتمہ کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، بلوچستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔



انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقی کا تسلسل قائم رکھنے کے لیے ہرممکن تعاون کریں گے۔ بلوچستان میں انفرا اسٹرکچر بہتر بنا کر ترقی تیز کی جائے گی۔ صوبے میں امن وامان کی صورت حال بہترہوئی ہے۔ نوازشریف کے اعلان کردہ منصوبوں کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور پانی کے ذخائر کے لیے نیا منصوبہ بنایا جائے گا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی پرمنتقل کیا جائے گا، یہ منصوبہ 3 مرحلوں میں مکمل کیاجائے گا، 2013ء کے مقابلے میں آج بلوچستان کے حالات بہتر ہوئے ہیں، بلوچستان میں سوشل سیکٹر کی 2اسکیمیں رکھی ہیں، ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں گیس کا منصوبہ لگایا جائے گا، منتخب حکومت ہی اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے، فیصلہ پاکستان کے عوام 4جون کے بعد کے الیکشن میں کردیں گے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اپنا دفاع کرنا ہر فرد اور ادارے کا حق ہوتا ہے، بی آئی ایس پی کو پورے بلوچستان میں پھیلایا جائے گا۔ بلوچستان ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے،مسلم لیگ ن پورے پاکستان کی جماعت ہے، بلوچستان سے مزیدگیس کے ذخائر دریافت کریں گے، گیس کے حوالے سے ملک کے تمام صوبے مثبت جارہے ہیں۔



انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پراہم فیصلے کیے گئے، جن اسکیموں کا اعلان نوازشریف نے کیا تھا انہیں آگے بڑھانے کے لیے بھی فیصلے کیے گئے،کچھی کینال کا منصوبہ کئی عشروں سے زیر التوا تھا۔ ہفتہ دس دن میں اس منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ سی پیک منصوبوں میں پیشرفت کا جائزہ لیاگیا۔ نوازشریف نے6اضلاع میں ہیلتھ کارڈزکے اجرا کا اعلان کیا تھا، بلوچستان کے ہرضلع پرہیلتھ کارڈ اسکیم کا دائرہ وسیع کیا جائے گا، بلوچستان آنے کا مقصد یہاں کے عوام کی محرومی دورکرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف ایک سمت میں کام کر رہے ہیں کہ عوام کی مشکلات حل کریں۔ ریفرنس فائل کرناجس کا کام ہے وہ کرے، اس کا جواب دیاجائے گا، جو بھی ریفرنس فائل کرے گا اس کا دفاع کریں گے۔



مذاکرات ہی سیاست ہوتی ہے، زرداری صاحب کو شامل ہونا چاہیے۔وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سال الیکشن کاسال ہے،فیصلہ عوام کوکرنا ہے،سی سی آئی میں 3نشستیں وفاقی حکومت نامزدکرتی ہے،یہاں صوبائی نمائندگی اورتعصب کی بات نہیں ہے، مسلم لیگ (ن) قومی جماعت ہے، اپنے عمل سے یہ ثابت کیاہے،ہماری حکومت نے1900ارب سے زائد رقم صوبوں کو دی ہے،رائلٹی مکمل طور پرصوبوں کوملتی ہیں، پروڈکشن کے اخراجات وفاق برداشت کرتاہے،گیس سے متعلق کوئی صوبہ خسارے میں نہیں ہے، انتخابات جون میں ہوں گے۔