لاہور( خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیور یعنی نیب کی جانب سے دوسری بارطلبی کانوٹس جاری ہونے کے باجود شریف خاندان کا کوئی بھی فرد پیش نہ ہوا ۔ ڈائریکٹر جنرل نیب شہزاد سلیم کی سربراہی میں راولپنڈی کی 6رکنی ٹیم اتوار کو دن 2بجے تک انتظار کے بعد لاہور آفس سے واپس چلی گئی ۔ نیب ترجمان عاصم علی نواز کے مطابق نیب لاہور نے سابق وزیراعظم کے ساتھ ان کے دونوں صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور صاحبزادی مریم صفدر اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بھی طلب کرنے کے لیے سمن بھجوائے گئے جو ان کے سیکورٹی اسٹاف نے وصول کیے تھے اس کا بھی دستاویزی ثبوت موجود ہے۔
ادھرشریف خاندان نے ایک بار پھر موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں کوئی سمن نہیں ملا ہے۔واضح رہے کہ شریف خاندان کو 3 روز پہلے بھی نیب نے طلبی کے نوٹس جاری کیے تھے تاہم کوئی بھی نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا تھا۔پاناما کیس میں عدالت عظمیٰ نے نیب کو شریف خاندان اور دیگر ملزمان کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کے لیے 8ستمبر تک کا وقت دیاہے جس میں اب مزید 20روز باقی رہ گئے ہیں۔قومی احتساب بیورو حکام کا کہنا ہے غیر ملکی اثاثوں کی تحقیقات کے لیے وقت کم ہے ،زیادہ انتظار نہیں کر سکتے ، اب آخری نوٹس جاری کیا جائے گاجبکہ شریف فیملی کی عدم پیشی پر 8 ستمبر کو رپورٹ بھی عدالت عظمیٰ میں داخل کی جائے گی۔
نیب ذرائع نے کہا ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے مسلسل عدم پیشی کو توہین عدالت سمجھا جائے گا، عدالت حق بجانب ہوگی کہ ان کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرے اورجے آئی ٹی کے ریکارڈ کے مطابق ہی ریفرنس تیار کرلیا جائے۔ذرائع کے مطابق ان کے پاس دوران تحقیقات مطلوبہ افراد کو گرفتار کرنے کا اختیار موجود ہے۔ عدالت از خود گرفتاری کا بھی حکم دے سکتی ہے اور گرفتاری نہ ہوسکنے کی صورت میں جائداد کی ضبطی اور اشتہاری قراردینے کا عمل شروع ہوگا۔علاوہ ازیں ڈی جی نیب آپریشنز کی جانب سے جے آئی ٹی ارکان کے بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی جا چکی ہے۔ دوسری جانب نجی ٹی وی اب تک نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف 24 اگست کو لندن روانہ ہوجائیں گے جس کی وجہ طبی معائنہ بتائی گئی ہے۔