میثاق جمہوریت پر قائم ہیں‘ مسلم لیگ نے ہمیشہ دھوکا دیا‘ بلاول

528
کاغان:پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری جلسے سے خطاب کررہے ہیں

کاغان (صباح نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ پاکستان کا ایک ادارہ ہے جب وہ فیصلہ دیتی ہے تو پورے پاکستان کا فرض ہے کہ اس فیصلے کو مانے۔ نون لیگ کو اچانک میثاق جمہوریت یاد آ گیا ہے،میثاق جمہوریت کے اصولوں پر ہم آج تک قائم ہیں، ہمارے دور اقتدار میں وہ میثاق جمہوریت کو بھول گئے تھے۔نظام کو کوئی خطرہ نہیں یہ تخت رائیونڈ کی آپس میں لڑائی ہے مگر وہ اس کو قومی مفاد کے پیچھے چھپانا چاہتے ہیں۔ سنا ہے عمران خان آٹھ اضلاع سے لوگوں کو لا کر سکھر میں جلسہ کرینگے، انشاء اللہ ان کا جلسہ کامیاب ہو گا۔



عمران خان کے پیغام میں تضاد ہے وہ نئے پاکستان کی بات کرتے ہیں اور کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں مگر جب وہ سندھ آتے ہیں تو کرپشن الزامات پر نکالا گیا وزیراعلیٰ ان کے ساتھ ہوتا ہے۔ کاغان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ میں لاہور میں پنجاب پولیس کی جانب سے پی ایس ایف کے کارکن کو پل سے دھکا دے کر مارنے کے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں، ہماری پارٹی کے وکلاء کیس لڑیں گے اور متاثرہ خاندان کو انصاف دلائیں گے،پنجاب میں پولیس کا مائنڈ سیٹ ضیاء الحق والا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن کے بعد کیا صورتحال بنے گی مجھے اس کا معلوم نہیں مگر ہم توقع کر رہے ہیں کہ پی پی اکثریت حاصل کرنے کے بعد اپنے نظریہ پر کام کرے گی۔



انہوں نے کہا کہ انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں اور پارلیمنٹ کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔عدالت عظمیٰ کے جج کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے خبر کی تردید آ گئی ہے اور یہ ریفرنس دائر ہونا بھی نہیں چاہیے۔ نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے کمیشن کو اپنا کام کرنا چاہیے تاکہ وہ پورے ملک کے حوالے سے ایک اچھی پالیسی دے سکے جس پر تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ پر آ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے عجیب لگتا ہے جب نوازشریف ہر تقریر میں توہین عدالت کر رہے ہوتے ہیں، عدالت عظمیٰ کو ازخود نوٹسلینا چاہیے اسے اس کا اختیارحاصل ہے اوروہ ہمارے خلاف ازخود نوٹس لیتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات میں ہمیں مہم چلانے کا برابر موقع نہیں ملا، دہشت گرد پی پی کو دھمکیاں دے رہے تھے اور ایک سیاسی جج نے صدر آصف علی زرداری کو مہم چلانے سے روک دیا تھا۔



ان کا کہنا تھا کہ چنیوٹ، مانسہرہ اور چترال جلسوں میں عوام کی بھرپور شرکت نے 2013ء کے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا ہے یہ صورتحال باقی جماعتوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔